اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں1 فیصد کمی کردی

کرنٹ اکاؤنٹ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں1 فیصد کمی کردی جس کے بعد شرح سود 12 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد ہوگئی۔

اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے کہا  کہ تجارتی ٹیرف کے حوالے سے بڑھتی ہوئی عالمی غیریقینی کیفیت اور بین الاقوامی سیاسی حالات معیشت کے لیے چیلنجزہونگے۔

کراچی کنگز نے سنسنی خیز مقابلے میں لاہورقلندرز کو شکست دیدی

حقیقی جی ڈی پی نمو 1.7 فیصد سال بسال رہی،جاری کھاتے میں 1.2 ارب ڈالر کا نمایاں سرپلس رہا جس کی بڑی وجہ ریکارڈ بلند ترسیلات زرہیں۔

حقیقی پالیسی ریٹ ابھی تک اس قدر مثبت ہے کہ مہنگائی مستحکم ہوکر 5-7 فیصد کی حدود میں آجائےگی،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کےشعبوں کےنتائج بدستور توقع سے کم ہیں۔

تعمیرات سے منسلک شعبوں میں خاصی کمی ریکارڈ کی گئی ہے،زراعت کے شعبے میں گندم کی پیداوار ہدف کے مقابلے میں بہترریکارڈکی گئی۔

جاری کھاتہ مجموعی فاضل رقم جولائی تا مارچ مالی سال 25 کے دوران 1.9 ارب ڈالر تک جا پہنچی،اپریل میں تجارتی خسارہ تیزی سے بڑھ کر 3.4 ارب ڈالر ہو چکا ہے۔

پاکستان پُر امن ملک ،جارحیت مسلط کی جاتی ہے تو دشمن کومنہ توڑجواب دینے کیلئے تیار ہیں،ترجمان پاک فوج

اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ ذخائر جون 2025 تک بڑھ کر 14 ارب ڈالر ہو جائیں گے،جولائی تا اپریل مالی سال 25 میں ایف بی آر کے ٹیکس محاصل میں 26.3 فیصد سال بسال اضافہ دیکھا گیا۔

مالی سال25 کے دوران ٹیکسٹائل، ریفائنری، کیمیکل اور کھاد کے شعبوں میں فرموں نے جاری سرمائے کی غرض سے اپنے قرضوں میں اضافہ کردیا۔آٹو فنانسنگ اور ذاتی قرضوں میں بھی اضافہ ہوا ہے،عمومی مہنگائی میں کمی کا ریکارڈ سال بہ سال بنیادوں پر 0.3 فیصد رہ گیا۔


متعلقہ خبریں