بھارت کیساتھ تجارت ، واہگہ بارڈر اور فضائی حدود بند ، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا جنگی اقدام، قومی سلامتی کمیٹی 

سول و عسکری قیادت

سول و عسکری قیادت نے بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا پوری طاقت سے جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

پہلگام میں پیش آنیوالے واقعے کے بعد بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کر لی گئیں۔

اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اور دیگر نے شرکت کی۔

سول و عسکری قیادت نے اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات اورپہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی ملکی داخلی و خارجی صورتحال کا جائزہ لیا۔

پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ

قومی سلامتی کمیٹی نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اقدام ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔

اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضاء استعمال کرنے پر مکمل طور پابندی ہو گی ، کمیٹی نے واہگہ بارڈر فوری بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی۔

اس کے علاوہ بھارتی دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر فوری ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا گیا جبکہ بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد 30 تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت بھی فوری طور پر معطل کر دی گئی۔

قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر لگائے گئے تمام بھارتی الزامات کو مسترد کیا اور اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ، کمیٹی نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پہلگام فالس فلیگ آپریشن: پاکستان کیخلاف بھارتی سازش کھل کر سامنے آ گئی

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، کلبھوشن یادیو کی موجودگی بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔

کمیٹی نے بھارتی دھمکی آمیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مادرِ وطن کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ بھارتی اقدامات نے دو قومی نظریے کی سچائی ثابت کر دی، پانی اہم قومی مفاد ہے اور اس کی دستیابی کے تحفظ کے لیے ہر قیمت پر اقدام کیا جائے گا، پاکستان امن کا خواہاں مگر خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔سارک ویزا اسکیم کے تحت جاری تمام بھارتی ویزے منسوخ کر دیئے گئے ہیں تاہم سکھ یاتری اس سے مستثنیٰ ہیں۔

بھارت نے جارحیت کی کوشش کی تو قیمت چکانا پڑے گی ، خیبر پختونخوا کابینہ

کمیٹی نے مزید کہا کہ سرحدوں پر بھارتی اشتعال انگیزی پاکستان کی انسداد دہشتگردی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، بھارت کے پاس حملے سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ، پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں بے بنیاد ہیں، بھارتی الزامات اس کی اپنی پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،بھارت دہشتگردی سے باز نہ آیا تو شملہ معاہدہ سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے حق محفوظ رکھتے ہیں۔

 

 

 

 

 

 

 


متعلقہ خبریں