بھارت میں پرامن احتجاج کرنے پر مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن

India

نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں کا اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج کرنا جرم بن گیا۔ بھارتی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مودی حکومت میں اقلیتوں کی آواز کو دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اتر پردیش میں مسجد کے باہر وقف بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو دہشتگردوں کی طرح نشانہ بنایا گیا۔

یوپی پولیس نے متنازع وقف بل پر آواز اٹھانے والے 50 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے۔ اور احتجاج کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو یوپی پولیس نے مظاہرین پر بدترین تشدد کیا۔ جبکہ مظاہرین کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دے دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے صدر روس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو تیار

مسلمانوں کو بل کی مخالفت میں سیاہ پٹیاں باندھنے پر بھی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کی دھمکی دی گئی۔

مقامی افراد کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے اقلیتوں کی آواز دبانا اپنی پالیسی بنا لی ہے۔ احتجاج روکنے کے لیے دھمکیاں، مقدمات اور تشدد جیسے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں