حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا دوسرا اجلاس ہوا جس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب سمیت دیگر نے اپنا تفصیلی مؤقف دیا،بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر گرفتار کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
خیبر پختونخوا میں خناق، خسرہ، ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں اضافہ
پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا حکومت کو ضمانتوں کے حصول میں حائل نہیں ہونا چاہیے،پی ٹی آئی کمیٹی نے 9مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا،اپوزیشن کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کیلئے مزید وقت مانگا ہے۔
کہا گیابانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کی اجازت دی ، جاری رہنے کیلئےہدایات ضروری ہیں ،پی ٹی آئی اگلے اجلاس تک چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرے گی۔
اعلامیہ کے مطابق اسحاق ڈار نےکہا ہمیں توقع تھی آج پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی ،اسحاق ڈار نے کہا اپوزیشن کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ہدایت پر کوئی اعتراض نہیں۔
اپوزیشن کمیٹی مشاورت سے تحریری مطالبات لائے تاکہ آگے بڑھ سکیں ،طے پایا پی ٹی آئی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اگلے ہفتے نشست کا تعین کیا جائے گا۔
انٹرنیٹ سروس میں بہتری آئی ہے، چیئرمین پی ٹی اے
قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں تمام اراکین کمیٹی تشریف لائے ،آج اپوزیشن کی پوری کمیٹی نےشرکت کی۔
پچھلی نشست میں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرنے کا فیصلہ ہوا تھا،آج اپوزیشن کمیٹی نے اپنے مطالبات کا ذکر کیا ،اپوزیشن کو تحریری مطالبات کیلئے لیڈر شپ سے ملاقات کی ضرورت ہے، اگلے ہفتے مذاکراتی کمیٹی کا تیسرا اجلاس ہو گا۔
ملٹری کورٹس کیس 7 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر
دونوں طرف سے خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی ہے ،وزیر اعلیٰ علی امین گنڈ اپور نے بہترین تجاویز پیش کیں ،انہوں نے دل کھول کر باتیں کیں،سب نے پاکستان کی بہتری کیلئے بیٹھ کر بات کرنے کا فیصلہ کیا۔