نئی دہلی: منی پور میں پرتشدد واقعات، موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند، کرفیو نافذ

Manipur

نئی دہلی: بھارتی ریاست منی پور میں نسل پرستانہ فسادات سے متاثرہ علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی گئی۔ جبکہ غیرمعینہ معدت کے لیے کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق منی پور کے دارالحکومت امفال میں گزشتہ روز بڑی تعداد میں مظاہرین اکھٹے ہوئے اور اراکین اسمبلی سے ملنے کا مطالبہ کیا۔

پولیس اہلکار کے مطابق مظاہرین نے مطالبات کو نظرانداز کیے جانے پر اراکین اسمبلی کے گھروں پر دھاوا بول دیا۔ گاڑیوں کو آگ لگا دی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔

سیکیورٹی حکام اور سیاستدانوں کے مطابق ہجوم نے کم از کم 9 ارکان اسمبلی کے گھروں کا گھیراؤ کیا۔ جبکہ 4 گھروں میں توڑ پھوڑ کی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی سوشندرو میٹی نے کسی اور مقام سے فون کے ذریعے بتایا۔ کہ ہجوم نے ان کے گھر کا گھیراؤ کیا اور اس وقت حملے کی زد میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے گھر کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔ اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہیں۔ لیکن گھر کے اندر داخل ہونے سے پہلے ہی سیکیورٹی فورسز نے ہجوم کو منتشر کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: دھاندلی کا الزام ، جارجیا میں اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن سربراہ کے چہرے پر سیاہی پھینک دی

گزشتہ ہفتے ککی کمیونٹی کے حمر گروہ سے تعلق رکھنے والی 31 سالہ خاتون کو ضلع جریبم میں زندہ جلا دیا گیا تھا۔ جس کا الزام میٹی عسکریت پسندوں پر عائد کیا گیا۔ حکومت نے ریاست کے لیے اضافی سیکیورٹی فورس بھیجی۔ اور دونوں کمیونیٹیوں کے پرتشدد افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی ریاست منی پور میں سرکاری گرانٹس اور تعلیم اور نوکریں میں کوٹے کے معاملے پر گزشتہ سال مئی میں نسل پرستانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ جس میں کم از کم 250 افراد ہلاک ہوئے اور 60 ہزار کو ریاست سے نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں