مولانا فضل الرحمٰن نے آئینی ترمیم کیلئے حکومت کی جانب سے ووٹ خریدنے کے حوالے سے بڑا انکشاف کیا ہے۔
ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے ترمیم کیلئے 11 ووٹ خرید لیے تھے، ہمارے 8 ووٹ تھے، ووٹ نہ دیتے تو ترمیم کا بہت گندا مسودہ آتا۔ ہم نے اپوزیشن میں رہ کر ترمیم منظور کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا 27 ویں آئینی ترمیم لانے پر اتفاق
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم میں 56 شقیں تھیں جن کو ہم 22 پر لے آئے ،5 شقیں جے یو آئی کی شامل ہوئیں اور آئینی ترمیم کی شقیں 27 ہو گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ووٹ نہ بھی کرتے تو ووٹ خرید لئے گئے تھے ،ایک مہینے کی محنت کے بعد جے یو آئی نے اپنا ہد ف حاصل کر لیا ، پی ٹی آئی نے اپنے حالات کی وجہ سے ووٹ نہیں دیا، ہم نے پی ٹی آئی کو مذاکرات میں لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا۔
آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمن نے حکومت کا ساتھ دے کر یوٹرن لیا، لطیف کھوسہ
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی رہنمائوں کی قید و بند کیخلاف ہوں، نئے انتخابات سے ہی ملک بچ سکتا ہے۔