ملک کے تجارتی خسارے میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیاد پر5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
سہ ماہی کے دوران ملکی برآمدات میں سالانہ بنیاد پر15 فیصد اور درآمدات میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کے تجارتی خسارے کاحجم 5.488 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 5.214 ارب ڈالرکے مقابلے میں 5 فیصد زیادہ ہے۔
ستمبرمیں تجارتی خسارے کا حجم 1.832 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جواگست کے مقابلے میں 5 فیصد اورگزشتہ سال ستمبر کے مقابلہ میں 24 فیصد زیادہ ہے، اگست میں پاکستان کے تجارتی خسارے کا حجم 1.747 ارب ڈالراور گزشتہ سال ستمبر میں 1.479 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
تنخواہ دار طبقے نے تاجروں سے 1550 فیصد زیادہ ٹیکس ادا کیا
اعداد وشمار کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی برآمدات کا مجموعی حجم 7.909 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 6.901 ارب ڈالرکے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے۔ ستمبرمیں برآمدات سے ملک کو2.804 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا جو اگست کے مقابلے میں 3 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے۔
اگست میں پاکستان کی مجموعی برآمدات کا حجم 2.762 ارب ڈالراور گزشتہ سال ستمبرمیں 2.471 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی مجموعی درآمدات کا حجم 13.397 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 12.115 ارب ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہے۔
ستمبر میں درآمدات پر 4.672 ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا جو اگست کے مقابلے میں 4 فیصد اور گزشتہ سال ستمبرکے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے، اگست میں ملکی درآمدات کا حجم 4.509 ارب ڈالر اور گزشتہ سال ستمبرمیں 3.950 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔