وسطی غزہ میں پناہ گزین اسکول پر اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 13 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے مشرقی غزہ کےعلاقے نصیرات میں اسکول کو نشانہ بنایا جہاں پناہ گزین قیام پذیر ہیں، اس سے قبل اسرائیلی فوج نے غزہ کے جبالیا کیمپ میں کئی مکانات کو بم لگا کر اڑا دیا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق صیہونی فورسز نے ایک ہفتے میں 300 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے ، گزشتہ 24 گھنٹے میں اسرائیلی حملوں کے دوران 52 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ پر حملے کا ایک سال مکمل ، اسرائیلی طیاروں نے 40 ہزار اہداف کو نشانہ بنایا
واضح رہے کہ ایک سال کے دوران اب تک 43 ہزار سے زائد افراد شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب برطانوی فلاحی تنظیم آکسفیم کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں ، لوگ گدھے اور گھوڑے کھانے پر مجبور ہیں۔
آکسفیم کی نمائندہ بشرٰیٰ خالدی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 10 دن سے شمالی غزہ میں خوراک کی فراہمی روک رکھی ہے ، جس کی وجہ سے غزہ میں شدید غذائی قلت پیدا ہو چکی ہے۔
غزہ ، اسرائیلی طیاروں کی مسجد اور اسکول پر بمباری ، 24 فلسطینی شہید ، بیروت پر بھی بڑا حملہ
نمائندہ آکسفیم کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور چارہ، گدھے اور گھوڑے کھانے پر مجبور ہیں۔ شمالی غزہ کے زیادہ تر فلسطینی جنوبی غزہ کی طرف “ڈیتھ مارچ”کے بجائے اپنے گھروں میں مرنے کو تیار ہیں، نہیں جانتی شمالی غزہ میں لوگ کیسے زندہ رہیں گے۔