پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نائب کپتان ہوں ، بھاگنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ،یہ لوگ ڈرتے ہیں، اگر میں باہر آ گیا تو لوگ اکھٹے ہوں گے۔
انسدادِ دہشتگردی عدالت لاہور میں سانحۂ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی کو پیش کیا گیا۔
روسٹرم پر آ کر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب مقدمات درج کیے گئے، تب میں پنجاب میں نہیں تھا، مجھے ایک سال دو ماہ بعد گرفتار کیا گیا، جب رہا ہوا تو مجھے 9 مئی کے مقدمات میں گرفتار کر لیا گیا۔
عمران خان کی جیل انتظامیہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست 13 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 40 سال سے سیاست میں ہوں، چالیس سال تک مجھ پر کوئی مقدمہ نہیں ہوا تھا، اچانک مجھ پر 55 مقدمات درج ہو گئے۔ یہ لوگ دلائل کیوں نہیں دے رہے، یہ جان بوجھ کر التواء چاہتے ہیں، اگر ہم گنہگار ہیں تو سزا دیں۔
بعد ازاں کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر میں اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہوتا تو کیا آج جیل میں ہوتا؟ میرے خلاف پارٹی میں ایک بڑی کمپین چلائی گئی۔
پرویز الہٰی کو ایک اور بڑا ریلیف، پنجاب حکومت نےضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی
انہوں نے کہا کہ میرا سادہ سا سوال ہے میں بانی پی ٹی آئی کی کور کابینہ میں تھا، بانی پی ٹی آئی سے سوال کیجیے گا کہ کیا ان کی کور کابینہ میں سے میرے علاوہ ان کے ساتھ کون کھڑا ہے؟ ۔
جوڈیشل پیکیج اور ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ ان بلوں کے ذریعے پارلیمنٹ کو بلڈوز کرنے کی کوشش کی گئی، کم از کم بل کے پہلوؤں کو تو عوام کے سامنے لایا جاتا، ہماری درخواست ہے عدلیہ کو کمزور نہ کریں۔