لاہور: پنجاب حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کی طرز پر صوبائی ایکشن پلان مرتب کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ جس میں ڈیجیٹل دہشت گردی، دہشت گردی کی فنانسنگ اور فیک نیوز کی روک تھام اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
ملک میں دہشت گردی کی لہر کے پیش نظر پنجاب حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کی طرز پر صوبائی ایکشن پلان مرتب کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ اور آئی جی پنجاب کو ایک ماہ کا وقت دے دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق صوبائی ایکشن پلان میں ڈیجیٹل دہشت گردی، دہشت گردی کی فنانسنگ اور فیک نیوز کی روک تھام ترجیحات میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مدارس کی جیو ٹیگنگ، سینٹرل ڈیٹا بیس سسٹم اور اسلحہ کلچر کا خاتمہ بھی صوبائی ایکشن پلان کا حصہ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہوا تو پورا ملک بند ہو گا، حافظ نعیم الرحمان
صوبائی ایکشن پلان کے تحت جرائم پیشہ افراد کی پروفائلنگ اور شدت پسندوں کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔ متعلقہ محکمے صوبے میں ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار کے انسداد کے لیے اقدامات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے محکمہ داخلہ اور آئی جی پنجاب کو آئندہ 30 دنوں میں اقدامات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز ہر ماہ صوبائی ایکشن پلان کا جائزہ لیں گی۔