ذہنی امراض میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہونے سے ملک میں 8 کروڑ سے زائد لوگ نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت جاری اجلاس میں وزارت صحت نے ایوان میں اعداد و شمار پیش کیے۔
ایوان میں وزارت صحت نے بتایا کہ ملک کے تمام بڑے اسپتالوں میں نفسیاتی علاج کی سہولیات موجود ہیں، 126 میڈیکل کالجوں میں شعبہ ذہنی امراض اور شعبہ نفسیات کام کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، ملک میں پانی کی قلت اور خشک سالی سے متعلق سوال کا جواب نہ آنے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری آبی وسائل کہاں ہیں اور کیوں نہیں آئے؟
وزارت صحت کا پمز ہپستال میں کنٹریکٹ پر بھرتیاں کرنے کا فیصلہ
اسپیکر نے سیکرٹری آبی وسائل کو فوری طلب کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری آبی وسائل کو فوری طور پر بلائیں، آپ کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔
اسپیکر نے وزیر مصدق ملک سے سوال کیا کہ ایک ماہ سے سوال کا جواب کیوں نہیں آیا؟ ہم قرارداد پاس کریں گے کے آپ کے سیکرٹری پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔
وفاقی وزیر آبی وسائل مصدق ملک نے کہا کہ معذرت چاہتا ہوں تاہم اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر کی معافی نظر انداز کر دی۔