صحافیوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کرنا ضروری ہے، شزہ فاطمہ خواجہ

shiza fatima

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ عصر حاضر کے بڑے چیلنج فیک نیوز سے نمٹنے کے لیے صحافیوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کرنا ضروری ہے۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن معیشت، نظم و نسق اور معلومات کی فراہمی میں تبدیلی کی جانب اہم قدم ہے۔ اس وقت خبروں کے متعدد ذرائع ہیں اور مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر خبروں کا پھیلاؤ اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوگل صحافیوں کی تربیت، مصنوعی ذہانت سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کو تعاون فراہم کر رہا ہے۔ فیک نیوز عصر حاضر کا بڑا چیلنج ہے۔ نوجوانوں اور پاکستان کے لیے گوگل کے عزم اور عہد پر شکرگزار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سودی نظام ختم کرنے کے فیصلے کیخلاف بینکوں کی اپیلیں جلد نمٹائی جائیں، فضل الرحمان کا چیف جسٹس کو خط

شزہ فاطمہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ڈیجیٹل معیشت، ڈیجیٹل نظم و نسق اور ڈیجیٹل سوسائٹی کیلئے کوشاں ہیں۔ اس سے مسائل کے حل اور سرخ فیتہ کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو فرائض کی ادائیگی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کرنا ضروری ہے۔ ہمیں اجتماعی طور پر اس کا جواب تلاش کرنا چاہیے کہ جعلی خبروں کا پھیلاؤ کس کی ذمہ داری ہے۔ ان کی تصدیق کا طریقہ کار کیا ہے؟ ہمیں ان سوالوں کا جواب تلاش کرنے۔ اور ذمہ دارانہ صحافت اور سوشل میڈیا پر مثبت ردعمل دینے کے لیے جدید تربیت فراہم کرنا ہو گی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ سوشل میڈیا آنے کے بعد صحافیوں کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔ بغیر تصدیق کے جعلی خبریں پھیلائی جاتی ہیں۔ فیکٹ چیکنگ جیسے جدید آلات سے خبروں کی سچائی جانی جا سکتی ہے۔ ماضی میں عالمی سطح پر پاکستان کا تشخص مجروح کیا گیا۔ تاہم مثبت بیانیہ کے ذریعے ملکی تشخص اجاگر کیا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں