وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے واضح کیا ہے کہ ہم آئی پی پیزسے بجلی معاہدوں پر یکطرفہ کارروائی نہیں کرسکتے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز معاہدوں پر گارنٹی دے رکھی ہے، ہم خسارے والی پاور کمپنیوں اور اداروں کی نجکاری کی طرف جارہے ہیں۔
رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح زیادہ رہے گی،ایشیائی ترقیاتی بینک
موجودہ آئی پی پیز کے کنٹریکٹ کو بھی سٹڈی کر رہے ہیں، ہم سستے وسائل سے زیادہ بجلی بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔اویس لغاری کا مزید کہنا تھا کہ جو ہمارے فائدے میں آئی پی پیز نہیں ہیں انہیں خیرباد کہہ دیں گے۔
دوسری جانب فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ 25 فیصد انڈسٹریز بند ہو چکی ہیں، خدارا آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے۔
آئی سی سی نے نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی
پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم مقام صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز سےغلط معاہدوں کی وجہ سے کیپسٹی چارجز دینا پڑتے ہیں، آئی پی پیزمعاہدوں کو ریویو کیا جائے۔