پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے سے متعلق وفاقی حکومت کے اعلان کردہ فیصلے کی مخالفت کردی۔
ذرائع کے مطابق سینئر رہنماوں نے اپنی قیادت کو کھل کر حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ وہ حکومت کے فیصلے کی حمایت نہیں کرتے۔
صنم جاوید کو جمعرات تک گرفتار نہ کرنے کا حکم،گھر جانے کی اجازت
پیپلزپارٹی کے بعض رہنماؤں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی جانب سے اس حوالے سے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کے بیان پر تعجب کا اظہار کیا اور کہ جماعت کو معاملے پر اعتماد میں لینے کے حوالے سے انہیں علم نہیں ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکریٹری حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کسی طور پر درست نہیں۔
پنجاب میں 17 سے 20جولائی تک مون سون بارشوں کی پیشگوئی
انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات کا مطلب یہ نہیں کہ کسی پارٹی کو ختم ہی کر دیا جائے سیاسی جماعتوں کو جمہوری طرزعمل اپنانا چاہئے، آرٹیکل 6 سابق جنرل مشرف اور جنرل ضیاء الحق پر لگنا تھا جو نہیں لگایا گیا، سیاسی پارٹیوں کے رہنما اور کارکن آرٹیکل چھ کے زمرے میں نہیں آتے۔
9مئی مقدمات،یاسمین راشد ،عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور
حسن مرتضیٰ نے مزید کہا کہ پابندیاں لگا کر کسی سیاسی جماعت کو ختم نہیں کیا جا سکتا، ملکی مسائل کا واحد حل پابندیاں نہیں ڈائیلاگ ہیں۔

