توشہ خانہ ریفرنس، نیب نے نواز شریف کو تفتیش میں کلین چٹ دے دی

nawaz sharif

سابق صدر آصف علی زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں سے متعلق ریفرنس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں نیب نے سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو تفتیش میں کلین چٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف نے گاڑی کی رقم جعلی بینک اکاونٹ سے ادا نہیں کی، عدالت کا اختیار ہے کہ وہ نواز شریف کو مقدمے سے بری کر دے۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم میاں نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کیس کی سماعت کی۔

اے ٹی سی جج ملک اعجاز کی پی ٹی آئی رہنمائوں کیخلاف 9 مئی مقدمات کی سماعت سے معذرت

قومی احتساب بیورو(نیب)نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کو شامل تفتیش کرنے سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل درآمد رپورٹ جمع کرا دی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب حکومت کی جانب سے 1997 میں گاڑی اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو تحفے میں دی گئی، اس وقت وزیراعظم نواز شریف نے تحفے میں ملی گاڑی کو توشہ خانہ میں جمع کروا دیا، بعد ازاں تحفے میں ملی گاڑی کو وفاقی ٹرانسپورٹ پول میں شامل کر لیا گیا تھا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2008 میں اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے نوازشریف کو گاڑی خریدنے کی آفر کی، نواز شریف نے گاڑی توشہ خانہ سے نہیں بلکہ وفاقی ٹرانسپورٹ پول سے خریدی، نواز شریف نے گاڑی کی قیمت ادائیگی جعلی بینک اکاونٹ سے نہیں کی۔

خیبرپختونخوا بارشیں، مختلف حادثات میں 32 جاں بحق، 41 افراد زخمی

نیب رپورٹ کے مطابق نوازشریف نے تحفہ ملی گاڑی کو توشہ خانہ میں جمع کرایا، خریدتے وقت گاڑی توشہ خانہ کا حصہ نہیں تھی، رپورٹ میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت نواز شریف کو توشہ خانہ ریفرنس سے خارج یا بری قرار دے سکتی ہے۔

گزشتہ سماعت پر نیب نے تفتیشی رپورٹ جمع کروانے کے لیے وقت مانگا تھا۔ نوازشریف کی جانب سے ان کے پلیڈر رانا محمد عرفان احتساب عدالت پیش ہوئے، صدر آصف علی زرداری، انور مجید کی جانب سے ارشد تبریز ایڈووکیٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

دوران سماعت ارشد تبریز ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ پانچ سال کے لیے آصف علی زرداری کو صدارتی استثنی حاصل ہے، شریک ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے شوگر مل کے اکاونٹ سے رقم بھیجی، شریک ملزمان عبدالغنی مجید اور انور مجید پر بھی کیس نہیں چل سکتا۔ جج ناصر جاوید رانا نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر اس کو دیکھ لیتے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی۔

 


متعلقہ خبریں