تعلیمی بورڈز میں مستقل چیئرمینوں کی تعیناتی کا فیصلہ نہ ہو سکا

تعلیمی بورڈز education boards

تعلیمی بورڈز میں مستقل چیئرمینوں کی تعیناتی کا فیصلہ نہ ہو سکا، جولائی 2022سے کمشنرز کو عارضی چارج دے کر کام چلایا جا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق حکومت کی تبدیلی کے باوجود تعلیمی بورڈز میں مستقل چیئرمینوں کی تقرری کا کام مکمل نہ ہوا، لاہور سمیت پنجاب کے آٹھ بورڈز میں کمشنرز کو چیئرمین بورڈ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

جولائی 2022میں سات بورڈز کے چیئرمین عہدے سے سبکدوش ہوئے جس کے بعد اشتہار تو دیا گیا مگر انٹرویوز نہ ہو سکے۔

وزیراعلی پنجاب یوتھ انی شیٹس کے 20ہزار بائیکس کی فراہمی کے پراجیکٹ کا آغاز

راولپنڈی اور لاہور میں مستقل چیئرمین تھے مگر گزشتہ سال لاہور بورڈ کے چیئرمین کے عہدے پر کام کرنے سے انکار کے بعد ڈی پی آئی کالجز کو اضافی چارج دے دیا گیا اور اب نقل سکینڈل کے بعد چیئرمین لاہور بورڈ اور کنٹرولر امتحانات کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ تعلیمی بورڈز میں مستقل چیئرمین نہ ہونا بھی امتحانات میں نقل اور بدانتظامی کی بڑی وجہ ہے۔پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکرٹری رانا لیاقت کا کہنا ہے کہ مستقل چیئرمین نہ ہونے سے تعلیمی بورڈز میں انتظامی بحران ہے، کمشنرز کو اضافی چارج دینے سے بھی امور متاثر ہو رہے ہیں۔

محکمہ ہائر ایجوکیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومتوں کی تبدیلی کی وجہ سے معاملہ لٹکا رہا، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے نو کے بجائے صوبے میں ایک بورڈ کی پالیسی نافذ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں