فیض آباد دھرنا کمیشن نے اپنی حتمی رپورٹ جمع کرا دی

دھرنا کمیشن

فیض آباد دھرنا کمیشن نے اپنی حتمی رپورٹ کابینہ ڈویژن میں جمع کرا دی۔

رپورٹ کمیشن کے چیئرمین اختر علی شاہ نے جمع کروائی، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں اٹھائیس اہم شخصیات کے بیانات بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے متن کے مطابق دھرنے سے متعلق تمام فیصلے اس وقت کے چیف ایگزیکٹونے صوبائی حکومت کی ایماپر کئے۔

کمیشن نے اپنی حتمی رپورٹ میں کئی سفارشات دی ہیں،کمیشن نے رائے دی کہ اس وقت کے وزیراعظم نے اپنے وزیر قانون کے ذریعے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایماپر اقدامات کئے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر ریٹائر ہو گئے

کمیشن نے فیض آباد دھرنا سے متعلق 5200 سے زائد صفحات کی چھان بین کی، ذرائع کے مطابق آئی بی، پولیس، پیمرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے، سی ٹی ڈی، حکومتی اور سپیشل برانچ کی رپورٹس بھی کمیشن کی رپورٹ کا حصہ بنائی گئی ہیں۔

دھرنا کمیشن نے کئی متعلقہ شخصیات کے خلاف کاروائی کی سفارش بھی کی ہے،کمیشن نے ریٹائرڈ فوجی اور سویلین افسران کے بیانات بھی قلم بند کئے۔

تمام رپورٹ اور بیانات کی روشنی میں کمیشن نے فیض آباد دھرنا کو ہینڈل نہ کرسکنے والوں کی ذمہ داری کا بھی تعین کیا، ذرائع کے مطابق کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جلد پیش کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں