ن لیگ اورپیپلز پارٹی اب ساتھ ساتھ نہیں چل سکتیں ، آصف زرداری


سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا ٹارگٹ ہمیشہ سے پنجاب تھا اور رہے گا، پنجاب میں محرومی ہے جو لوگوں کو نظر نہیں آتی۔ 

ہم نیوز کے پروگرام” فیصلہ آپ کا عاصمہ شیرازی کیساتھ” میں آصف زرداری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب میں آزاد امیدواروں کے بغیر اچھا رزلٹ دے گی، پنجاب محرومیوں کا شکار ہے جو کسی کو نظر نہیں آتا۔

ریاست کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہئے ، آرمی چیف

انہوں نے کہاکہ سیاست میں تنقید ہوتی ہے اور بلاول بھٹو نواز مخالف ووٹ کھینچنے کی کوشش کر رہا ہے، ہمارے لیے ضروری اس وقت نواز حامی ووٹ ہی نہیں بلکہ مخالف ووٹ بھی ضروری ہے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ  تحریک انصاف نہ تحریک ہے نہ فلاسفی ، بلکہ بدتمیزی کا ڈراما ہے،  پرانے لوگ جو پی ٹی آئی میں گئے تھے وہ واپس آنا چاہتے ہیں، الیکشن کے بعد کافی لوگ پیپلز پارٹی میں واپس آجائیں گے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ دوبارہ2 بڑی جماعتیں بنیں گی۔

کرن ناز، اشفاق ستی کہانی میں نیا رخ لیکر سامنے آگئیں

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عام انتخابات کے بعد حکومت بنا سکتی ہے، ملک بھر سے اچھی نشستیں لے گی،  وزارت عظمی اور صدارت کے عہدے نمبرز گیم پر ہیں۔ ہم نے تمام جماعتوں کو کہا تھا الیکشن کا بائیکارٹ نہ کریں اور اسمبلی میں بیٹھیں۔

تمام سیاسی جماعتوں نے عدم اعتماد میں حصہ ڈالا، جس میں شائد پیپلز پارٹی کا زیادہ تھا۔ پارٹی اور بلاول کی خواہش تھی کہ وزارتوں سے استعفیٰ دے دیں۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں بلاول بھٹو کو وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں اور بلاول کیلئے وزارت خارجہ کا تجربہ چاہیے تھا۔

اینکر اشفاق ستی کو معطل کر دیا گیا

انکا کہنا تھا کہ بلاول نارمل سیاسی قیدیوں کی بات کر رہے ہیں سزا یافتہ کی نہیں،  میری حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، میرا نہیں خیال سابق چیئرمین پی ٹی آئی سیاسی قیدیوں میں آتے ہیں۔

ابھی سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو سزا نہیں ہوئی، جس دن عمران خان کو سزا ہوئی پھر دیکھیں گے۔

سابق صدرکا کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد سیاسی بحران کم ہوجائے گا، الیکشن کے بعد سب کو کام کرنا پڑے گا،  ہمارے ووٹوں کے بغیر کوئی بھی وزیراعظم نہیں بن سکتا۔

ہمارے ووٹوں کے بغیر نوازشریف وزیراعظم نہیں بن سکتے، اسی طرح نوازشریف کے ووٹوں کے بغیر بلاول وزیراعظم نہیں بن سکتا، میاں صاحب اور ان کی جماعت بہت مغرور ہیں۔  ہم باتیں سن لیتے ہیں ، جیلوں میں چلے جاتے ہیں پھر بھی بھیجنے والوں کو کچھ نہیں کہتے، لیکن ن لیگ اورپیپلز پارٹی اب ساتھ ساتھ نہیں چل سکتیں۔

انکا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف اکثریت لے آئیں تو وہ حکومت بنا لیں اور اگر ہم اکثریت لائے تو ہم حکومت بنا لیں گے۔

صنم جاوید کا این اے 119 سے الیکشن نہ لڑنے کا اعلان

بانی تحریک انصاف کے حوالے سے سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں نے کب کہا ہم سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے بات کریں گے، حکومت بنانے کیلئے مولانا، آزادامیدوار، جماعت اسلامی اور بی اے پی سے بات کریں گے لیکن مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت نہیں بنائیں گے۔

سابق صدر مملکت آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سے زیادہ آزاد امیدوار پیپلزپارٹی میں آسکتے ہیں۔

مزید ویڈیو میں ملاحظہ کریں:


متعلقہ خبریں