تین بچوں کی ماں کو 10 تولہ سونا دینے میں کیا مسئلہ ہے ؟ چیف جسٹس

سپریم کورٹ

ساس بہو کے درمیان لڑائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ، چیف جسٹس نے ساس کی اپیل خارج کر دی۔

سپریم کورٹ میں صبیحہ خانم نے سابق بہو سعدیہ کو 10 تولہ سونا دینے کے ہائیکورٹ کےحکم کے خلاف اپیل دائر کی تھی جس پر چیف جسٹس  قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ، مداخلت نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اس کیس میں دونوں اطراف خواتین کیوں ہیں؟ ساس کا اس کیس سے کیا تعلق؟ اس پر وکیل ذوالفقار نقوی نے عدالت کو بتایا کہ یہ جھگڑا ساس اوربہو کے درمیان ہی ہے، تنازع بھی 10 تولے سونے کا ہے۔

جسٹس فائز نے پوچھا کہ کیا بہو کو طلاق ہو چکی ہے، حق مہر کتنا تھا؟  اس پر ساس کے وکیل نے بتایا کہ جی طلاق ہو چکی اور تین بچے بھی ہیں، 2 ہزارروپے حق مہر تھا۔

ایک طرف آپ کو عدلیہ پر اعتبار نہیں ، دوسری طرف ریلیف مانگتے ہیں ، چیف جسٹس کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ

جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ تین بچوں کی ماں کو 10 تولہ سونا دینے میں کیا مسئلہ  ہے۔ بعد ازاں عدالت نے 10 تولہ سونا نہ دینے سے متعلق ساس کی اپیل خارج کر دی۔


متعلقہ خبریں