سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی مجبوری دیکھتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا عہدہ چھوڑا۔
تمام پیغامات صرف 8171 سے بھیجے جاتے ہیں ،بی آئی ایس پی
ایک انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ کرکٹ سے متعلق فیصلہ وزارت بین الصوبائی رابطہ کرتی ہے،وزارت بین الصوبائی رابطہ پی ڈی ایم حکومت میں پیپلزپارٹی کے پاس تھی۔
پی ڈی ایم حکومت میں طے ہوا ہر کوئی اپنی وزارت سے متعلق فیصلہ کرےگا،وزارت بین الصوبائی رابطہ اس وقت پیپلزپارٹی کے پاس تھی۔
ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا، محکمہ موسمیات
آصف زرداری نے شہبازشریف کو کہاوہ چیئرمین پی سی بی ذکااشرف کو مقررکریں گے۔شہبازشریف کی مجبوری دیکھتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑدیا۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق وفاقی حکومت نے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی دور کے آڈٹ کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پی ٹی آئی خواتین اور مخصوص نشستوں سے بھی محروم ہوگئی
وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ نے نجم سیٹھی کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا۔ وفاقی حکومت نے نجم سیٹھی کے دور کا آڈٹ کرانے کیلئے آڈیٹر جنرل پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن کا بھی فوری آڈٹ شروع کریں۔ خط میں مطالبہ کیا گیا کہ نجم سیٹھی دور میں ہونے والے اخراجات کا بھی مکمل آڈٹ ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی نے بلے کا نشان نہ ملنے پر ووٹرز تک پہنچنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا
خط کے متن میں نجم سیٹھی دور کی مدت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 22 دسمبر 2022 سے 20 جون 2023 تک کا آڈٹ کیا جائے۔ آڈٹ حکام نجم سیٹھی کے ساتھ ساتھ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی میں موجود ارکان کو ملنے والی مراعات کا بھی جاٸزہ لیں۔
خیال رہے کہ سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے عہدے سے ہٹنے کے بعد وفاقی حکومت نے دسمبر 2022 میں عارضی پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔