دماغ کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا گیا

زہنی دباو صحت کے علاوہ دماغ کے لیے بھی مظہر ہے،ریسرچ|humnews.pk

ماسکو: روسی سائنسدانوں نے انسانی دماغ کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی سائنسدانوں نے دماغ کے اُن خانوں کو متحرک کرکے انسانی ردعمل کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا جہاں تصویریں بنتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس طریقے کو اپنا کر دماغ کی چوٹ سے صحتیاب ہونے میں بھی مدد مل سکتی ہے جبکہ ڈرائیوروں اور پائلٹوں کی توجہ کو بہتر بنانے کے لیے بھی یہ طریقہ کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔

اس منصوبے کو 2 روسی یونیورسٹیوں کی ٹیموں نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے اور اس تجربے کے نتائج سینسر جرنل میں شائع بھی ہو چکے ہیں۔

روسی سائنسدانوں کے مطابق یہ ٹرانسکرینیل مقناطیسی محرک کا طریقہ فالج، انسیفلائٹس اور دماغی فالج کے بعد بحالی کے ساتھ ساتھ طبی ڈپریشن کے علاج میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

اس طریقے میں مریض کے سر پر ایک ڈیوائس لگائی جاتی ہے جو ایک بدلتا ہوا مقناطیسی چارج بناتا ہے اور دماغ کے مخصوص حصوں میں نیورل نیٹ ورکس کو متحرک کرتا ہے جس سے دماغ تیز ہوتا ہے۔

روسی سائنسدانوں کی جانب سے 60 ہزار کے قریب رضا کاروں پر اس کا تجربہ کیا جا چکا ہے جس سے پتا چلا کہ دماغ کا یہ حصہ عام طور پر اس وقت متحرک ہوتا ہے جب کوئی شخص مخصوص حرکات کی منصوبہ بندی کر رہا ہو۔


متعلقہ خبریں