ستمبر کے آخر میں گیس قیمتوں پر نظر ثانی کی تجویز

Gas

وزارت خزانہ کی جانب سے نومبر میں آئی ایم ایف کے جائزے میں وفاقی اور صوبائی بجٹ 24-2023 پر نظر ثانی کا فریم ورک پیش کیا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2023 کے آخر میں گیس کی قیمتوں پر نظر ثانی کر کے یکم اکتوبر 2023 سے اطلاق کرنے کی تجویز ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مختلف وجوہات سامنے آگئیں

قومی موقرنامے کے مطابق غریب اور متوسط طبقے کے 60 فیصد گھر یلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں 500 سے 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی تجویز ہے۔

بقیہ 40 فیصد صارفین کیلئے گیس ایک ہزار سے 1500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ ور چوٹل مذاکرات میں فنڈ کے حکام کو بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات ، بجلی ، ایل پی جی اور ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے سے وفاقی ٹیکسوں اور نان ٹیکس وصولی کی شرح بھی بڑھ گئی ہے۔

ملک بھر میں پیٹرول بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا

ستمبر کے آخر میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سے ٹیکس وصولی میں مزید اضافے کی توقع ہے لہذا رواں مالی سال کے دوران منی بجٹ کی ضرورت نہیں رہے گی۔

وفاقی ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے دیگر اقدامات بھی پائپ لائن میں ہیں۔

یکم جنوری 2024 کو ڈیزل پر پٹرولیم لیوی کو 50 سے بڑھا کر 60 فیصد کیا جائے گا۔

143 ملین لیٹر ماہانہ پیٹرولیم اسمگلنگ، آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ سے رپورٹ طلب کرلی

اگر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہوگی تو پاکستان میں قیمتیں برقرار رکھنے کیلئے 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس بحال کیا جائے گا تاکہ وصولیوں پر فرق نہ پڑے۔


متعلقہ خبریں