نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بحیثیت نگران وزیر اعظم میری تنخواہ بھی بہت کم ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انتخابات ہوں گے اور نگران حکومت الیکشن کمیشن کی معاونت کے لیے تیار ہے۔ الیکشن کمیشن انتخابات سے متعلق اپنا کام کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو کے بیان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ بلاول بھٹو نے میرے متعلق کوئی بیان دیا ہے اور ویسے بھی سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی جلسوں میں کافی بیان دیتی ہیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی بنیاد پر ملکی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین ہوتا ہے اور بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
انوارالحق نے کہا کہ ٹیکس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں اور ہمیں اپنے ٹیکس بیس میں اضافہ کرنا ہو گا۔ ٹیکس کے نظام میں بہتری سے ہی عام آدمی پر بوجھ کم ہو گا جبکہ سرمایہ کاری کے لیے محفوظ اور سازگار ماحول ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سویلین اداروں کو مضبوط بنانا ہماری ترجیح ہے جبکہ ہمیں عوام کی تکلیف کا ادراک ہے اور مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن اپنی بھرپور تیاری کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کیخلاف مہم جاری رکھیں گے، سراج الحق
نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں تاثرات چلتے رہتے ہیں تاہم انتخابی عمل میں معاونت ہماری ذمہ داری ہے اور نگران حکومت آئینی طریقہ سے قائم ہوئی ہے، ہمیں اندازہ ہے مسائل بہت بڑھ گئے ہیں لوگوں کی تنخواہیں کم ہیں اور بحیثیت نگران وزیر اعظم میری تنخواہ بھی بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں میرے اخراجات بہت کم تھے لیکن اسلام آباد میں بہت زیادہ ہیں۔ 36 ہزار روپے کم سے کم تنخواہ بھی بہت کم ہے اور پارلیمینٹرینز کی تنخواہیں بھی کم ہیں جبکہ ارکان کی تنخواہیں کم سے کم ڈیڑھ لاکھ روپے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ چینی کی قیمت میں اضافہ اسمگلنگ کی وجہ سے ہوا اور ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔
نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا اپنا ملک ہے وہ جب چاہئیں واپس آئیں، نواز شریف کو باہر عدالت نے بھیجا ایگزیکٹو نے نہیں اور اب نواز شریف کی واپسی پر فیصلے بھی عدالت کرے گی۔