مراکش میں چند روز قبل آنے والا 6.8 شدت کے زلزلہ سے ایک ہی جماعت کے 32 طالب علم جان کی بازی ہار گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے( بی بی سی) کے مطابق طالب علموں کی عمریں 6 سے 12 سال کے درمیان تھیں جو کامیاب مستقبل کے خواب سجائے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے آتے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اداسیل زلزلے کے مرکز کے قریب تھا اسی وجہ سے وہاں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے اور زلزلہ اپنے ساتھ ایک ہی جماعت کے 32 طالب علموں کی زندگی بھی ختم کرگیا۔
بی بی سی نے تباہ ہونے والے اسکول کی استاد مس الفاڈیل سے گفتگو کی جنہوں نے اپنے شاگردوں کو کھو دینے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ زلزلے کے باعث مراکش میں 530 تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچا جن میں سے کچھ تو مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔
یاد رہے کہ 8 ستمبر کی شام مراکش میں آنے والے 6.8 شدت کے زلزلے کے باعث اب تک 3 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی اور سینکڑوں مکانات اور کاروباری مراکز زمیں بوس ہو گئے۔