مفتاح اسماعیل نے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی مخالفت کر دی


کراچی: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ملک میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی مخالفت کر دی۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں اگر گرمیوں میں ایک سے دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کر دی جائے تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں گرمیوں کے دوران 30 سے 31 ہزار میگا واٹ بجلی کی طلب ہوتی ہے لیکن یہ سردیوں میں 12 ہزار میگا واٹ تک رہ جاتی ہے۔ سردیوں میں بجلی کی طلب میں اتنی کمی کی وجہ سے آئی پی پیز کو کیپسٹی چارجز دینا پڑتے ہیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 5 ہزار کا نوٹ اگر بند کیا جا رہا ہے تو ایسا نہ کیا جائے اس کا نقصان ہو گا اور لوگ مزید ڈالر خریدیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں کمی آنے کی وجہ یہ ہے کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے کاروبار میں اعتماد آیا ہے۔ حکومت کو ایرانی تیل اور ڈیزل کی اسمگلنگ بھی رکوا دینی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: روس کی توانائی کے شعبہ میں پاکستان سے تعاون کی دلچسپی

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ سردیوں میں بجلی کی طلب بڑھانے کے لیے گیس مہنگی کر دی جائے۔ ابھی تو ملک میں نہ تو کوئی بہت زیادہ سرمایہ آرہا ہے اور نہ ہی کوئی نئی صنعت لگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اتفاق کرتا ہوں کہ امیر گھروں میں سستی گیس دے کر ظلم کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں