پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا اسٹاف بھی ان کے بس میں نہیں تو مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں۔
عرفان صدیقی نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ صدر عارف علوی کھل کر بات کریں، بلوں سے اختلاف تھا تو انہوں نے کیوں اپنے اعتراضات درج نہیں کیے؟ ہاں یا نہ کے بغیر بل واپس بھیجنے کا کیا مقصد تھا؟ ۔
صدر مملکت کا ٹویٹ غیر معمولی ، تشویشناک اور ناقابل تصور ہے ، تحریک انصاف
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا پہ خبریں آنے کے باوجود 2 دن کیوں چپ رہے؟صدر مملکت بولے بھی تو معاملہ اورا لجھادیا۔
صدر علوی کھل کر بات کریں۔اگر بلوں سے اختلاف تھا تو انہوں نے کیوں اپنے اعتراضات درج نہ کئے؟ہاں یانہ کے بغیر بل واپس بھیجنے کا کیا مقصد تھا؟ میڈیا پہ خبریں آنے کے باوجود وہ دو دن کیوں چپ رہے؟بولے بھی تو معاملہ اور الجھا دیا۔اگر ان کا سٹاف بھی ان کے بس میں نہیں تو مستعفی ہو کر گھر…
— Senator Irfan Siddiqui (@IrfanUHSiddiqui) August 20, 2023