ٹائی ٹینک، لاپتہ آبدوز کی تلاش جاری، گمشدہ افراد میں شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا بھی شامل

ٹائی ٹینک، لاپتہ آبدوز کی تلاش جاری، گمشدہ افراد میں شہزادہ داؤد اور انکا بیٹا بھی شامل

بوسٹن: امریکی کوسٹ گارڈ نے کہا کہ اس نے ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز کی تلاش میں شمالی بحرِ اوقیانوس کے دور دراز علاقے کا سروے کرنے کے لیے دو طیارے روانہ کیے ہیں جب کہ کینیڈا نے بھی ایک طیارہ اور ایک جہاز بھیج دیا ہے۔

امریکہ نے ایٹمی توانائی سے چلنے والی آبدوز اتحادی کے حوالے کر دی

مؤقر نشریاتی اداروں سی بی ایس نیوز اور انڈیپنڈنٹ کے مطابق لاپتہ ہونے والی آبدوز میں دو پاکستانی بھی سوار ہیں جن کا تعلق ملک کے ممتاز ترین کاروباری فیملی داؤد گروپ سے ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز کی جانب سے چلائے جانے والے 21 فٹ کے جہاز نے اتوار کو اپنے کام کا آغاز کیا تھا لیکن حکام کے مطابق دو گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد اس کا سطح سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

میڈیا کے مطابق جہاز یا کمیونیکیشن سگنلز کی اطلاع کے بغیر امریکی کوسٹ گارڈ کے بوسٹن میں قائم یونٹ نے رات 9 بجے کے قریب ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اس نے آج کے دن کے لیے کام مکمل کر لیا ہے۔ ٹوئٹ میں بالترتیب آبدوز کو لانچ کرنے والے تحقیقی جہاز اور یو ایس ایئر نیشنل گارڈ یونٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پولر پرنس اور ریسکیو 106 شام بھر سطح پر تلاش کا عمل جاری رکھیں گے۔

بلیک پینتھر نے کامیابی اور مقبولیت میں ’ٹائی ٹینک‘ کو پیچھے چھوڑ دیا

پاکستانی تاجر فیملی کے اہل خانہ نے اس ضمن میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان بھی جہاز میں سوار تھے، باپ اور بیٹے نے ٹائٹینک جہاز کے ملبے کی باقیات کو دیکھنے کے لیے اس سفر کا منصوبہ بنایا تھا۔

سیاحوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے جانے والی آبدوز لاپتہ، سرچ آپریشن شروع

شہزادہ داؤد پاکستان کے سب سے بڑے ادارے اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین ہیں جس نے کھاد، گاڑیوں کی تیاری، توانائی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

کیلیفورنیا میں قائم تحقیقی ادارے ایس ای ٹی آئی کی ویب سائٹ کے مطابق وہ اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ برطانیہ میں رہتے ہیں۔

اینگرو کارپوریشن نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسے صرف اتنا معلوم تھا کہ آبدوز کرافٹ سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا، اس سے آگے محدود معلومات دستیاب ہیں جو ہم جانتے ہیں اور ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

ٹائی ٹینک کے ساتھ ڈوبنے والی گھڑی 3 کروڑ میں نیلام

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اینگرو میں ان کی فوری اور محفوظ واپسی کے لیے دعاگو ہیں اور جب بھی وہ آئیں گے تو ہم آپ کو اس حوالے سے آگاہ کریں گے۔

مسافروں میں سے ایک اور کی شناخت برطانوی تاجر ہمیش ہارڈنگ کے نام سے ہوئی ہے جن کے ایوی ایشن بزنس نے اس مہم کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا۔

امریکی کوسٹ گارڈ ریئر ایڈمرل جان موگر نے اسی حوالے سے بوسٹن میں ذرائع ابلاغ  کو بتایا کہ اس دور دراز کے علاقے میں تلاش کرنا ایک چیلنج ہے لیکن ہم تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہم جہاز کو تلاش کر سکیں اور جہاز میں موجود لوگوں کو بچا سکیں۔

جان موگر نے کہا اس سلسلے میں وقت انتہائی اہم ہے، جہاز میں عملے کے پانچ افراد کے لیے 96 گھنٹے آکسیجن کی رینج موجود ہے، یقین ہے کہ ان افراد کے پاس اب بھی 70 یا اس سے گھنٹے کی آکسیجن موجود ہو گی۔

اوشین گیٹ ایکسپیڈیشن کے ترجمان نے پیر کو عالمی خبر رساں ایجنسی کو بتایا تھا کہ کچھ وقت سے ہم اپنی آبدوز سے ایکسپلوریشن گاڑیوں میں سے ایک کے ساتھ رابطے قائم کرنے میں نا کام رہے ہیں جو فی الحال ٹائی ٹینک کے ملبے کے مقام پر جا رہی تھی۔

انہوں ںے کہا تھا کہ ہماری پوری توجہ عملے کی حفاظت پر مرکوز ہے اور عملے کے پانچ ارکان کو بحفاظت واپس لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ٹائی ٹینک کیسے تباہ ہوا؟ نئی تحقیق سامنے آ گئی

کمپنی غوطہ خوری کے لیے ٹائٹن نامی آبدوز استعمال کرتی ہے جس کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 4 ہزار میٹر (13ہزار100 فٹ) ہے۔

واضح رہے کہ ٹائی ٹینک 1912 میں انگلینڈ سے نیو یارک کے اپنے پہلے سفر کے دوران 2 ہزار224 مسافروں اور عملے کے ساتھ روانہ ہوا تھا لیکن ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا اس سانحے میں ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ملبہ دو بڑے حصوں میں 400 میل دور کینیڈا کے ساحل نیو فاؤنڈ لینڈ سے تقریباً 13 ہزار فٹ پانی کے اندر ہے، یہ ملبہ 1985 میں ملا تھا اور یہ سمندری ماہرین اور زیر آب سیاحوں کے لیے انتہائی کشش کا باعث ہے۔

یونیورسٹی کالج لندن میں میرین انجینئرنگ کے پروفیسر الیسٹر گریگ نے پریس کے ذریعے شائع ہونے والے جہاز کی تصاویر کی بنیاد پر دو ممکنات تجاویز کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس میں برقی یا مواصلاتی مسئلہ آ گیا ہے تو یہ تیر رہی ہو گی اور اس بات کی منتظر ہو گی کہ اسے تلاش کر لیا جائے, ایک اور صورت یہ ہو سکتی ہے کہ پریشر ہل خراب یا لیک ہو گیا ہو جس کے بعد صورتحال اچھی نہ رہی ہو۔

اوشین گیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم آبدوز کے ساتھ رابطہ بحال کرنے کی ہماری کوششوں میں متعدد سرکاری ایجنسیوں اور گہرے سمندر کی کمپنیوں سے موصول ہونے والی وسیع امداد کے لیے ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہے۔

ٹائی ٹینک کے ملبے کی تھری ڈی اسکین میں تصاویر منظر عام پر

ایڈیلیڈ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ایرک فوسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وقت گزرتا جا رہا ہے اور کوئی بھی گہرے پانیوں کے غوطہ خوروں کو معلوم ہے کہ اس میں غلطی کتنی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، سمندر کے اندر جانا انجینئرنگ کے نقطہ نظر سے خلا میں جانے سے زیادہ مشکل ہے۔


متعلقہ خبریں