عمران خان کی کابینہ میں دوبارہ شامل ہونے کیلئے مجبور کیا گیا، فیصل سبزواری


وفاقی وزیر فیصل سبزواری نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں دوبارہ شمولیت سے متعلق اہم انکشاف کردیا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دسمبر 2019 میں خالد مقبول صدیقی نے عمران خان کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے مجبور کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جنوری 2020 میں ایم کیوایم اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے۔ مارچ تک تحریک انصاف کے ساتھ مردم شماری، بلدیاتی اور دیگر معاملات پر مذاکرات چل رہے تھے۔ مطالبات منظور ہوئے بغیر ہمیں اچانک حکم ملا کہ آپ نے اگلے روز تحریک انصاف کابینہ میں شامل ہونا ہے۔

ایم کیو ایم نے غلطیاں کی ہیں،فیصل سبزواری

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت میں شامل نہ ہونے پر ہمارے 7 کارکنان کی فہرست بنائی گئی۔ کارکنان کو رات گئے گرفتار کیا گیا اور ان  پر تشدد کیا گیا۔ اس کے بعد مجبوری تھی کہ ہمیں کابینہ میں جانا پڑا۔

فیصل سبزواری نے بتایا کہ ستمبر 2020 میں کراچی کے گورنر ہاؤس میں کابینہ کے سامنے عمران خان کو کہا کہ مجبوری میں آپ کے سامنے بیٹھا ہوں۔ حلف لینے کے لیے تیار ہوں، اس وقت وفاقی کابینہ کے اہم ارکان بھی موجود تھے۔


متعلقہ خبریں