اتھارٹی سے تجاوز کر کے سسٹم بے اختیار کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ وفاقی یا صوبائی حکومت کا اتھارٹی سے تجاوز کر کے سسٹم کو بے اختیار کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلدیاتی الیکشن سے متعلق کیس کا 11 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے کے مطابق لوکل باڈی سسٹم یقینی بنانا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے اور آئینی دفعات سے کوئی فرار ممکن ہے نہ اس پر کوئی رعایت دی جا سکتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابی شیڈیول کا اعلان کر چکا تھا مگر 12 دن پہلے یونین کونسلز کی تعداد بڑھا دی گئی اور یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتائی گئی، نہ حکومت کا دو ٹوک مؤقف آیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ واضح ہدایات کے باجود حکومت کی جانب سے بلیک اینڈ وائٹ میں کوئی رسپانس سامنے نہیں آیا اور واضح جواب سامنے نہ آنے پر یہی سمجھا گیا کہ حکومت کے پاس بتانے کو کوئی وجہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پھر ثابت کیا وہ حکومت کی بی ٹیم ہے، عمران خان

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے کا نوٹیفکیشن آبادی کے غیر تصدیق شدہ اعداد و شمار پر جاری کیا گیا اور وضاحت موجود نہیں کہ نئی مردم شماری نہیں ہوئی تو آبادی بڑھنے کا اندازہ کیسے لگایا گیا۔

عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت کا کنڈکٹ قانون سے متصادم دکھائی دیتا ہے اور عدالتیں آئین کے ساتھ الیکشن کمیشن کے ادارہ جاتی تقاضوں کے تحفظ کی پابند ہیں۔ وفاقی یا صوبائی حکومت کا اتھارٹی سے تجاوز کر کے سسٹم کو بے اختیار کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے اور حکومتوں کے ایسے اقدامات عدالتوں سے کالعدم قرار دیئے جانے کے لائق ہیں۔


متعلقہ خبریں