ہیپی برتھ ڈے خان، سابق وزیر اعظم عمران خان 70 برس کے ہوگئے


سابق وزیر اعظم عمران خان کی70 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔ ملک بھر کے سیاستدانوں، سماجی رہنماؤں اور شوبز شخصیات کے علاوہ کھیل کے شعبے سے منسلک افراد کی طرف سے مبارکبادوں کا سلسلہ جاری ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی عمران خان کی سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کی کئیرئر کی یاد تازہ کی ہے۔


عمران خان 5 اکتوبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے لاہور کے کیتھیڈرل اسکول اور ایچی سن کالج میں تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد انگلینڈ کے رائل گرامر اسکول وورسٹر میں داخلہ لیا۔ 1972میں کیبل کالج آکسفورڈ میں داخلہ لیا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے 1975 میں گریجوایشن مکمل  کیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے 1968 میں 16سال کی عمر میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ 3جون 1971 کو انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ 31اگست 1974کو انگلینڈ ہی کے خلاف پہلا ون ڈے کھیلا۔1992میں ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کی قیادت کی۔  جو  ان کی اہم وجہ شہرت سمجھی جاتی ہے۔

انہوں  نے 88ٹیسٹ میچوں میں 3807 رنز بنائے۔ 362 وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں 6 سنچریز اور 18 ففٹیز بنائیں۔175ون ڈیز میں 3709 رنز بنائے، 182 وکٹیں حاصل کیں۔  انہوں نے ون ڈیز میں ایک سنچری، 19 ففٹیز بنائیں۔ 139ون ڈیز میں قیادت کی، 75 جیتے، 59 میں شکست ہوئی۔48ٹیسٹ میچوں میں قیادت کی، 14 جیتے، 8 ہارے۔

عمران خان نے ریٹائرمنٹ کے بعد شوکت خانم اسپتال کے لیے فنڈ ریزنگ شروع کی۔ 1994 میں شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال لاہور نےکام شروع کر دیا۔ دوسرا شوکت خانم اسپتال 2015 میں پشاور میں مکمل ہوا۔ 2008میں یونیورسٹی آف بریڈ فورڈ کے تعاون سے نمل کالج میانوالی قائم کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کسی سے ذاتی لڑائی نہیں قوم کے مستقبل کے لیے کھڑا ہوں،عمران خان

عمران خان  نے 25اپریل 1996 کو پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھ کر سیاست میں عملی قدم رکھا۔1997کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے حصہ لیا۔

2002کے عام انتخابات میں پہلی بار میانوالی کے حلقے سے ایم این اے منتخب ہوئے۔ 2007 پرویز مشرف کے خلاف پی ڈی ایم کی تحریک کا حصہ بنے اور اسمبلی رکنیت چھوڑ دی۔پاکستان تحریک انصاف نے 2008 کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔

30اکتوبر 2011 کا لاہور جلسہ عمران خان کے لیے سنگ میل ثابت ہوا۔2013کے عام انتخابات میں تحریک انصاف نے 35 نشستیں جیتیں۔خیبر پختون خوا میں الیکشن جیت کر پی ٹی آئی نے حکومت قائم کی۔ مرکز میں دھاندلی کے خلاف 14اگست 2014 سے 17 دسمبر تک اسلام آباد میں دھرنا دیا، اور عوام میں خوب مقبولیت سمیٹی۔

2018کے عام انتخابات میں تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری۔ تحریک انصاف نے مرکز، خیبر پختون خوا اور پنجاب میں حکومت سازی کی، تاہم 2022 اپریل میں دیگر پارٹیوں نے انہیں عدم اعتماد کے ووٹ سے وزارت عظمی سے ہٹا دیا گیا۔


متعلقہ خبریں