روس اور یوکرین کے درمیان خوراک کی برآمدات کا معاہدہ طے


اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان اناج ایکسپورٹ کا معاہدہ طے پا گیا جس کے بعد دنیا بھر میں خوراک کی قلت ختم اور قیمتوں میں کمی کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ 

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کی طرف سے جنگ مسلط کرنے کے باعث یوکرین کو اناج کی برآمدات میں گزشتہ 5 مہینوں سے رکاوٹوں کا سامنا تھا۔ جس کی وجہ سے عالمی سطح پر غذائی قلت پیدا ہوگئی تھی اور قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی تھیں۔

اقوام متحدہ اور ترکی نے اس پیچیدہ صورت حال میں ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے روس اور یوکرین کو ایک معاہدے پر رضامند کیا جس کے تحت اناج کی برآمدات میں حائل رکاوٹیں ختم ہو گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی صوبے فارس میں طوفانی بارشیں، 17 افراد جاں بحق

معاہدے پر روسی وزیر دفاع سیرگئی شوئیگو، یوکرینی وزیر برائے انفراسٹرکچراولیکساندر کبراکوف، ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتیرس نے دستخط کیے۔

معاہدے کی مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا تاہم ترک صدر طیب اردوان نے بتایا تھا کہ ہم اناج کی دنیا بھر میں ترسیل کے لیے جلد بحیرہ اسود کی 3 بندرگاہوں اوڈیسا، چیرنو مورسک اور یوزینی سے ایک نئی راہداری کا افتتاح کریں گے۔


متعلقہ خبریں