ایک طرف اپوزیشن ایک طرف حکومت، پاکستان میں جوڑ توڑ کی سیاست اپنے عروج پر ہے۔
رات گئے چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ میں اپنے ساتھ ایم کیو ایم کے شامل ہونے کا اعلان کر دیا، بلاول نے ٹوئٹ کی کہ متحدہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، پیپلز پارٹی کی سی ای سی، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی مجوزہ معاہدے کی توثیق کرے گی۔
انہوں نے ٹوئٹ میں پاکستان کو مبارکباد بھی پیش کی، کہا کہ تفصیلات سے آج باضابطہ میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔
متحدہ اپوزیشن اور ایم کیوایم کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہے، ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی مذکورہ معاہدے کی توثیق کریں گے، جس کے بعد ہم انشاء اللہ کل میڈیا کو پریس کانفرنس میں تفصیلات بتائیں گے۔
مبارک ہو پاکستان https://t.co/60GpbqFmAA— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 29, 2022
یاد رہے گزشتہ رات ہی متحدہ اپوزیشن کی ایم کیو ایم پاکستان کی اعلیٰ سطحی قیادت سے ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں ہوئی تھی۔
پارلیمنٹ لاجز آنے والے رہنماؤں میں خواجہ آصف، مولانا عبدالغفور حیدری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، صوبائی وزیر سعید غنی، سید نوید قمرالزماں شاہ، شیریں رحمان، خواجہ سعد رفیق، سردار اختر مینگل، سردارایاز صادق، اور دیگر شامل تھے۔
متحدہ اپوزیشن سے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، وفاقی وزیر سید امین الحق، کنور نوید جمیل، وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن، سینیٹر فیصل سبزواری، اور کشور زہرہ مذاکرات کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم پاکستان سے ہونے والے متوقع معاہدے کے لیے ٹی او آرز بھی تیار کیے تھے۔
پرویز الٰہی کے پاس ووٹ نہیں ہیں، پنجاب میں اپنی مرضی کی تبدیلی لائیں گے: زرداری
بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کسی بھی مطالبے سے انکار نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کریں گے۔