بھارت:کسانوں پر گاڑی چڑھانے والا وزیر کا بیٹا گرفتار


بھارت میں وفاقی وزیر کے بیٹے کو آٹھ افراد کی ہلاکت کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ آشیش مشرا کو 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔

ان کے والد، جونیئر ہوم منسٹر اجے مشرا کا نام پر رجسٹر ایک کار ریاست اتر پردیش میں احتجاج کرنے والے کسانوں چڑھا دی تھی، جس سے چار افراد ہلاک ہوگئے۔

کسانوں نے الزام لگایا کہ اس حملے کے پیچھے آشیش مشرا کا ہاتھ تھا ، لیکن مشرا نے اس الزام کی تردید کی۔

اس کے بعد مشتعل ہجوم نے ڈرائیور سمیت کار میں موجود تین افراد کو مارا پیٹا۔ تشدد میں ایک صحافی بھی ہلاک ہوا۔

پولیس نے آشیش مشرا کو 12 گھنٹوں سے زیادہ پوچھ گچھ کے گرفتار کیا۔ ملزم کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ گزشتہ جمعہ کو پوچھ گچھ کے لیے پولیس کے سامنے پیش ہوں لیکن وہ پیش نہیں ہوا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل اپیندر اگروال نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ،”ہم آشیش مشرا کو تحویل میں لے رہے ہیں۔ وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے۔”

سپریم کورٹ کی جانب سے واقعہ کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کے بعد پولیس نے جمعرات کو اس واقعے کے سلسلے میں دو دیگر افراد کو گرفتار کیا۔

حکومت نے ایک ریٹائرڈ جج کو ایک کمیشن کی سربراہی کے لیے بھی مقرر کیا جو اس حملے کی تحقیقات کرے گا۔

گزشتہ جمعہ کو، سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ”[ حکومت کی طرف سے] اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں” اور پولیس سے پوچھا کہ جب وزیر کے بیٹے پر قتل جیسے سنگین جرم کا الزام تھا تو اسے گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس این وی رمانا نے کہا کہ عدالت نے ریاستی حکومت کی طرف سے قائم کی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو بھی ناپسند کیا کیونکہ “کمیشن میں شامل لوگ سب مقامی افسر ہیں”۔


متعلقہ خبریں