وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سی آئی اے سینٹر سے سانپ برآمد ہوا ہے جو حالات سندھ کے جا رہے ہیں شکر ہے کہ اژدھا نہیں نکلا۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایسی چیزیں نہیں ہونی چاہئیں۔ کسی کی بھی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو دیکھنا چاہیئے کہ وہ کیا کر ر ہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ کے کمرے سے سانپ نکل آیا
خیال رہے کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے الزام عائد کیا ہے کہ سی آئی اے سینٹر میں ان کے کمرے میں چار فٹ لمبا سانپ چھوڑا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود سانپ کو مارا اور پولیس اس کی گواہ ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سانپ چھوڑنے کا مقصد ان کی جان لینا تھا۔
اس سے پہلے حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزمان کو ان پر قائم مقدمہ میں دو روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
حلیم عادل شیخ 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
دوران سماعت وکیل نے عدالت کو حلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ نکلنے کے واقعہ سے آگاہ کیا۔
سانپ آیا یا چھوڑا گیا؟؟ اس پر عدالت نے سوال کیا کہ سانپ کیا کررہا تھا وہاں۔ سانپ کے منہ میں دانت دیکھے تھے آپ نے ؟ آپ سیاسی باتیں باہر کیجئے گا آپ کو جیل بھیج رہے ہیں وہاں آپ محفوظ رہیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گردی نہیں سیاسی انتقام کا کیس ہے۔ ان کی گاڑی پر حملہ ہوا۔ سیون اے ٹی اے لگانا بدنیتی ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمان نے انتخابی عمل میں مداخلت کی۔ تفتیشی افسر نے تین مارچ تک ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو 25 فروری تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔