تھانوں میں خواتین پولیس اہلکار تعینات کریں گے، ترجمان پنجاب حکومت


اسلام آباد: ترجمان پنجاب حکومت مسرت چیمہ نے کہا ہے کہ صوبہ بھر کے تھانوں میں میرٹ پر بھرتیاں ہوں گی اور خواتین اہلکار بھی تعینات کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: این جی اوز زیادتی کے مجرموں کو پھانسی سے بچانےآ جاتی ہیں، کشمالہ طارق

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مسرت چیمہ کا کہنا تھا کہ پولیس محکمے میں تحقیقات میں  خواتین پولیس اہلکار بھی حصہ لیں گی۔

میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ حکومت پولیس اصلاحات کے لیے کام کر رہی ہے۔ حکومت نے تھانوں میں اسٹیشن ہاؤس مینجر (ایس ایچ او) کی موجودگی کو لازمی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ 878 ہیلپ لائن پر پولیس کے خلاف شکایت درج کی جاسکتی ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ حکومت نے مصالحتی کونسلز بنانے کے لیے کام کیا، تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹر وے پر خاتون سے زیادتی: ن لیگی خواتین ارکان اسمبلی میدان میں آ گئیں

مسرت چیمہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے موٹر وے واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی، ابھی اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔

پروگرام میں دوسری مہمان وفاقی محتسب انسداد ہراسانی کی چئیرپرسن کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ زیادتی کے مجرموں کو پھانسی کی سزا دینے سے بچانے کےلیے این جی اوز آجاتی ہیں۔

ہم نیوز پروگرام’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ زیادتی کے مجرموں کو سزا دینے کے لیے قانون میں سقم موجود ہے جب کہ عبرتناک سزا پرانسانی حقوق کی تنظیموں اور پارلیمنٹ میں تقسیم پیدا ہوجاتی ہے۔

وفاقی محتسب انسداد ہراسانی کا کہنا تھا کہ مجرموں کو سزادینے کے لیے قانون پر سب کا متفق ہونا ضروری ہے۔زیادتی کا کوئی بھی واقعہ ہو شاہدین کو تماشہ بین بننے کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے موٹر وے واقعے کو معاشرے پر دھبہ قرار دیا

کشمالہ طارق نے بتایا کہ این جی او سیکٹر کہتا ہے کہ اسلامی سزائیں نہ دی جائیں لیکن جب موٹروے زیادتی کیس جیسے واقعات ہوتے ہیں تو مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پھانسی دی جائے۔ این جی او اور سول سوسائٹی والے کہتے ہیں پھانسی نہ دی جائے لیکن اس قسم کے واقعات پر کہتے عبرتناک سزا دی جائے۔ ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ کوئی ایسا قانون بنائیں جس سے سب کے ہاتھ بندھ جائیں۔


متعلقہ خبریں