تھرپارکر میں مزید 3 بچے غذائی قلت کے باعث جاں بحق

تھرپارکر میں 5 بچے دم توڑ گئے

تھرپارکر: سندھ کے علاقے مٹھی میں غذائی قلت کے باعث 3 بچے دم توڑ گئے۔

ذرائع محکمہ صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں بچے مٹھی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ تھر پارکر میں رواں ماہ جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 42 ہو گئی۔

تھرپارکر میں رواں سال جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 354 ہو گئی۔

تین روز قبل بھی تھر میں غذائی قلت کے باعث 3 بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔

تھرپارکر  سے ہم نیوز کے نمائندے محمد حنیف نے محکمہ صحت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ غذائی قلت اور امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ رواں ماہ کے اٹھارہ روز میں جاں بحق بچوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے جبکہ 35 بچے سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج ہیں۔

محکمہ صحت ذرائع کے مطابق رواں سال کے پہلے ماہ جنوری میں ستتر، فروری میں چیاسٹھ ، مارچ میں سینتالیس، اپریل میں انسٹھ اور مئی میں ترسٹھ بچے جاں بحق ہوئے۔

مزید پڑھیں: تھرپارکر:48 گھنٹوں میں چار بچوں نے دم توڑ دیا، تعداد 413 ہوگئی

اسی طرح دو ہزار اٹھارہ میں پانچ سو پانچ بچے بھوک اور امراض کی وجہ سے مرجھا گئے۔ دو ہزار سترہ میں بھی چار سو پینتالیس ،دو ہزار سولہ میں چار سو اناسی، دو ہزار پندرہ میں تین سو اٹھانوے اور دو ہزار چودہ میں تین سو چھبیس بچے جاں بحق ہوئی ۔

خیال رہے کہ سال 2019 میں سامنے آنے والے ایک سروے کے مطابق سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے 50 فیصد بچوں کوغذائی قلت کا سامنا ہے۔

یونیسیف اور برطانوی ہائی کمیشن کے اشتراک سے شائع کی جانے والی قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے مطابق صوبہ میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے 40 فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں 40 فیصد نوبالغ لڑکے اور لڑکیاں بھی خون کی کمی کا شکار ہیں۔


متعلقہ خبریں