عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا کو عالمی وبا قرار دیئے جانے کے بعد ابتدائی طور پر چہرے پر ماسک پہننا ایک لازمی احتیاط قرار دیا گیا تھا۔
ماسک سے منہ اور ناک کوڈھانپنا ہمیں وائرس سے بچانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے اور اگر ہم خود کورونا کا شکار ہیں تو ماسک کے استعمال سے وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے ماسک کے استعمال سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ75 فیصد کم ہو جاتا ہے تاہم ہر کسی کیلئے ماسک استعمال کرنا یا منہ اور ناک کو ڈھانپنا ضروری نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا: جاپان نے ہنگامی صورتحال کے خاتمے کا اعلان کردیا
جاپان سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ دو سال سے کم عمر کے بچوں کیلئے چہرے پر ماسک نہ پہنیں، ایسا کرنے سے سانس لینے میں دشواری اور دم گھٹنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے بچوں کی سانس والی نالی زیادہ کشادہ نہیں ہوتی اور ماسک کے استعمال سے دل پر دباؤ بڑھتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تاحال بچوں میں کورونا کے بہت کم کیسز سامنے آئے ہیں اور جو بچے متاثر ہوئے ان میں زیادہ تر خاندان کے افراد سے کورونا منتقل ہوا۔
خیال رہے کہ جاپان نے عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذ کردہ ہنگامی صورتحال ختم کر دی ہے۔ شہریوں کو کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
حکومت نے ہنگامی صورتحال ختم کرنے کا اعلان کورونا وائرس کے حوالے سے قائم کردہ خصوصی پینل کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد کیا۔ جاپان میں16ہزار581 افراد متاثر اور830 جاں بحق ہوئے ہیں۔
جاپان کے وزیراعظم شنزو ابی نے کہا کہ جب تک کووڈ 19 کی ویکسین تیار نہیں ہوتی اور اس کے علاج کی دوا دریافت نہیں کرلی جاتی اس وقت تک تمام احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد کرنا ہوگا اور بداحتیاطی کسی بھی لحاظ سے نقصان دہ ثابت ہوگی۔