شیخوپورہ: شیخوپورہ کے علاقے کھاریانوالہ میں بچوں کے جھگڑے کے بعد فائرنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 9 ہو گئی۔
پولیس کے مطابق واقعہ ایک ماہ قبل پتنگ لوٹنے پر بچوں کی لڑائی سے شروع ہوا تھا۔
جاں بحق ہونے والوں خاتون بھی شامل ہے جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے.
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حکم کے بعد آر پی او شیخوپورہ نے تحقیقات شروع کر دیں۔ ابتدائی تحقیقات میں پولیس کی نااہلی سامنے آئی ہے۔ ایک ماہ قبل پولیس نے مظلوم افراد کا ساتھ دینے کے بجائے مبینہ طور پر دوسرے گروپ کا ساتھ دیا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ایک ماہ قبل خادم جٹ گروپ کے بجائے سولی جٹ گروپ کا مقدمہ درج کیا تھا اور بعدازاں خادم جٹ گروپ کی جانب سے عدالت میں مقدمہ کے اندراج کے لیے رٹ پٹیشن دائر کی گئی تھی۔
نعیم شاہ اور فہیم خان نامی علاقہ معززین کی جانب سے دونوں پارٹیوں میں صلح کی کوشش کی گئی اور گزشتہ رات صلح سے متعلق تمام تر معاملہ طے پا گیا تھا اور آج صلح کا اسٹام پیپر لکھا جانا تھا۔
واضح رہے کہ لڑائی ایک ماہ سولی جٹ کے بیٹے فیض رسول اور خادم جٹ کے بیٹے علی شان کے مابین ہوئی تھی اور دونوں بچوں کی لڑائی کے بعد معاملہ مزید بڑھتا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ملوث ملزمان کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے اور لواحقین کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان میں دہشتگردوں کا حملہ، میجر سمیت 6 جوان شہید