اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے کہا ہے کہ آج پیشی کے دوران پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کو گرفتار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
ترجمان نیب کے مطابق شہباز شریف سے چند سوالات کے جامع اور مختصر جوابات درکار تھے جن کے جواب مل گئے۔
مزید پڑھیں: کورونا: ٹیسٹ فیس میں 50 فیصد رعایت کے لیے نیب کوشاں
ترجمان نیب کے مطابق ہر کارروائی آئین اور قانون کے مطابق کی جاتی ہے۔ نیب پر کسی کاکوئی اثر نہیں۔
ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ نیب افسران کا کسی سیاسی جماعت، گروہ یا افراد سے تعلق نہیں۔ نیب افسران کی وابستگی صرف ریاست پاکستان سے ہے۔
خیال رہے کہ نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو طلب کیا تھا۔
نیب نے شہباز شریف سے وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات طلب کر لی تھیں۔
نیب نے شہباز شریف سے سوال کیا تھا کہ سال 1998 سے سال 2018 کے دوران فیملی کے اثاثے بڑھ کر 549 ارب ہوئے۔
نیب نے استفسار کیا کہ بیرون ملک کون کون سے اثاثے اور بینک اکاوَنٹس موجود ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ سال 2005 سے سال 2007 کے دوران لیے جانے والے قرض کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔