اسلام آباد: حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا قوانین متعارف کرانے کے فیصلے کے بعد فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر نے پاکستان سے میں سروسز بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
سوشل میڈیا کی بڑی کمپنیوں نے دھمکی پاکستان کے نئے مجوزہ سوشل میڈیا قوانین کی وجہ سے دی ہے۔
اس حوالے سے ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ (اے آئی سی جی) نے مجوزہ سوشل میڈیا ریگولیش کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر نئی پابندیاں اظہار رائے کی آزادی کیلئے دھچکہ قرار
ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ نے خط میں کہا ہے پاکستان میں سوشل میڈیا سے متعلق نئے قوانین پرعمل اے آئی سی کیلئے مشکل ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گوگل، فیس بک اور ٹوئیٹر سروس بند ہونے سے 70 ملین صارفین متاثر ہوں گے۔ ان قوانین سےعام صارف اور کاروباری حضرات بھی متاثر ہوں گے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نئے قوانین کے تحت پاکستان میں سروسز جاری رکھنا بہت مشکل ہے۔
خیال رہے کہ ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ قوانین پر مشاورت کے لیے وفاقی حکومت نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیامجوزہ قوانین، حکومت کو جواب جمع کرانے کا حکم
اعلامیہ کے مطابق چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) عامر عظیم باجوہ کمیٹی کے چیئرمین مقرر کردیے گئے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق کمیٹی سول سوسائٹی اور ٹیکنالوجی کی کمپنیوں سے قوانین پرمشاورت کرے گی۔ سوشل میڈیا قوانین پر مشاورت کا عمل 2 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا سے متعلق مشاورتی کمیٹی کے ارکان میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری، بیرسٹرعلی ظفر،ڈاکٹر ارسلان خالد اور ایڈیشنل سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا قوانین کا مقصد مثبت اظہار رائے یا سیاسی اختلافات کو دبانا نہیں ہے۔
18 فروری کو سوشل میڈیا کے مجوزہ قوانین پر نظرثانی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عمران خان نے مجوزہ قوانین پر عملدرآمد سے قبل اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کر دی تھی۔