اسلام آباد: حسن اور ذہانت کا دلکش امتزاج ماہرہ خان نے ہم ٹی وی کے ڈرامہ سیریل ہمسفر سے فن کے طویل رستے پر قدم رکھا تو مڑ کر نہیں دیکھا۔
عملی زندگی کی ناہموار پگڈنڈیوں پر پھیلی مشکلات کی جھاڑیوں کے کانٹوں نے ان سے الجھنا چاہا تو وہ ڈگمگائے بغیر دامن چھڑا کر آگے بڑھ گئیں۔
لیکن جب ایک حساس انسان کے طور پر ان کا دل چاہا کہ اپنے دکھ درد اوروں کے ساتھ بانٹیں تو انہوں نے انسٹاگرام پر ایک مختصر پوسٹ میں اپنے سفر کی داستان سنا دی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی پوسٹ میں انہوں نے اپنے گزشتہ دس سالوں کی سرگزشت کچھ یوں بیان کی کہ ان کی گزشتہ دہائی ہزاروں سالوں پر محیط محسوس ہوتی ہے، آج سے دس سال قبل وہ 24 سالہ لڑکی اور ایک معصوم بچے کی ماں تھیں۔
ماہرہ نے تحریر کیا کہ ان سالوں میں میں ماں بنی، اداکارہ بنی، میری علیحدگی ہوئی، میں نے بہت کچھ کھویا اور شہرت کا عروج حاصل کیا۔ ایسے لمحات بھی آئے جب میں مایوسی کی انتہا پر تھی اور کبھی ہمت کرنا بھی مشکل محسوس ہوا مگر میں نے خود کو سمیٹا اور زندگی میں آگے بڑھنے کی جدوجہد جاری رکھی۔
زندگی کے ان نشیب و فراز میں ساتھ دینے کے لیے ماہرہ نے اپنے ساتھیوں اور رشتہ داروں کا شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ اب میں 35 سال کی ہو چکی ہوں اور میرا چھوٹا سا بیٹا بھی اب بہت چھوٹا نہیں رہا، مشکل وقت میں سہارا بننے کے لیے سب کی مشکور ہوں، میں بہت خوش ہوں اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں۔