خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع

خواجہ برادران کیخلاف پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت آج ہو گی

فوٹو: فائل


لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی ہے۔

عدالت نے دونوں رہنماؤں کو 13 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو بیان قلمبند کرانے کے لیے طلب کر لیا۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن پیراگون ریفرنس میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پرکیس کی سماعت کی۔

عدالت میں آج مقدمے کے پانچ گواہان اعجاز احمد، مقصود احمد، غلام مصطفی، جوڈیشل مجسٹریٹ ذولفقار باری نے اپنے بیان قلمبند کرائے۔

واضح رہے عدالت نے ریفرنس کے 3 ملزموں ندیم ضیاء، عمر ضیاء اور فرحان علی کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

پراسیکیوٹر نیب نے مؤقف اپنایا تھا کہ ملزموں نے پیراگون سوسائٹی میں سادہ لوح شہریوں سے 59 کروڑ کا فراڈ کیا ہے اور اس سوسائٹی میں 50 کنال سے زائد سرکاری اراضی کو شامل کیا گیا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ  پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں اور اس سوسائٹی میں 93.6 فیصد شیئرز ہولڈر کے مالک خواجہ سعد، سلمان رفیق اور ندیم ضیاء ہیں۔

دوسری جانب خواجہ برادران کی پیشی کے مندِ نظر احتساب عدالت کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے جبکہ سیکرٹیریٹ چوک سے ایم اے او کالج چوک تک کنٹینرز اور خار دار تاریں لگا کر سڑک بند کر دی گئی ہیں۔

پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کا پسِ منظر

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے میں خورد برد کی تحقیقات کا آغاز نومبر 2018 میں کیا گیا تھا ۔

نیب نے مؤقف اپنایا تھا کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

اس دوران رواں سال 24 فروری کو پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا لینے کے الزام میں نیب نے گرفتار کیا تھا۔

نیب کے مطابق بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

بعد ازاں 11 دسمبر 2018 کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران، خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو ضمانت مسترد ہونے پر لاہور ہائی کورٹ سے نیب نے حراست میں لے لیا تھا۔

نیب نےگرفتاری کے دوسرے ہی روز خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا، بعد ازاں اس میں متعدد مرتبہ توسیع کی گئی ۔

 


متعلقہ خبریں