صحت کو متاثر کرنے والی 8 عادتیں

صحت کو متاثر کرنے والی 8 عادتیں

فوٹو: فائل


نقصان دہ عادتیں آپ کو مشکلات میں ڈال سکتی ہیں اور ان عادتوں کو چھوڑنا اس وقت اور زیادہ مشکل ہو جاتا ہے جب آپ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ آپ کے لیے فائدہ مند ہے لیکن حقیقت میں یہ عادتیں ہمارے جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

چھینکنے سے اپنے آپ کو روکنا

جب ہمیں چھینک آتی ہے جسے ہم منہ بند کر کے اور ناک سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمارے جسم کا اندرونی دباؤ بڑھ جاتا ہے جس سے ہمارے دماغ میں خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔ زبردستی چھینک روکنے سے ہماری خون کی نالیاں اور اعصابی نظام متاثر ہوتے ہیں۔

چھینک روکنے سے آپ سر درد میں مبتلا ہو سکتے ہیں اور آپ کے دماغ کی شریانیں بھی پھٹ سکتی ہیں اس کے علاوہ آپ کی قوت سماعت بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

خوشبو کا استعمال

پرفیوم بنانے کے لیے عام طور پر مصنوعی چیزوں کا سہارا لیا جاتا ہے جو قدرتی تیل کی نسبت سستے ہوتے ہیں۔ جو چکر، متلی اور غصہ کا باعث بنتے ہیں۔ یہ کیمیکل آنکھوں، جلد اور گلے کو شدید متاثر کرتے ہیں۔ اچھا مشورہ یہ ہے کہ اس کا متبادل تیل استعمال کریں اور پرفیوم کا استعمال صرف کھلے کمروں میں کریں تاکہ آپ خوشبو کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔

سونے سے قبل اسمارٹ فون کا استعمال

رات کو مصنوعی روشنی ہارمونز کی پیداوار کو دبا دیتی ہے جو ہماری نیند اور جاگنے کے عمل میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ میلاٹونن ہارمونز کی کمی کی وجہ سے ہم ذہنی دباؤ، کینسر، دل کی بیماریوں اور مدافعتی نظام کی کمزوری جیسی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا محفوظ کرنا

پلاسٹک کے ڈبوں میں لچک کو برقرار رکھنے کے لیے مصنوعی کیمیکل شامل کیے جاتے ہیں اور اگر ان پلاسٹک کے ڈبوں میں زیادہ دیر تک کھونے کو محفوظ رکھا جائے تو اس سے ہمارا نظام انہضام شدید متاثر ہوتا ہے جو متعدد بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں بے خوابی سے نجات دلانے والی 5 غذائیں

اگر آپ اپنے کھانے کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو سب سے بہتر شیشہ اور اسٹیل کے برتن ہیں۔

برش کرنا

ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ آپ کھانے کے 30 منٹ بعد باقاعدگی سے برش کریں تاکہ ہمارے دانتوں میں پھنسا کھانا نکل جائے جو خراب ہو کر معدہ کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

صابن کا استعمال

ہمارے جسم میں بڑی تعداد میں کارآمد بیکٹریا موجود ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کی حفاظت کرتے ہیں اور اگر ہم اینٹی بیکٹیریل صابن کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ ہمارے جسم میں موجود فائدے مند بیکٹریا کو ختم کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے بیماریاں پھیلانے والے بیکٹریا آسانی سے ہمارے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں۔

ڈاکٹرز اینٹی بیکٹریا صابن کا استعمال صرف زخمی ہونے کی صورت میں استعمال کراتے ہیں لیکن اسے ہاتھ دھونے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

تنگ جینس کا استعمال

ہمارے معاشرے میں تنگ جینس پہننے کا رواج ہے جو نہ صرف ہماری جلد پر دباؤ کا سبب بنتی ہے بلکہ اعصابی نطام کو بھی متاثر کرتی ہے اور تنگ جینس کا استعمال آپ کی ٹانگوں کو بھی خراب کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

تازہ جوس کا استعمال

سب جانتے ہیں کہ تازہ پھلوں کا جوس آپ کے صحت کے لیے فائدہ مند ہے لیکن یہ اس وقت ہے جب اس کا استعمال کم مقدار میں کیا جائے۔ کچھ بیماریوں کی صورت میں یہ تازہ جوس بھی آپ کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔

مثال کے طور پر انگور کا جوس ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہے جو ذیابیطس کا شکار ہوں۔ بچوں کو جوس دیتے وقت بھی احتیاط کرنی چاہے ایک تو انہیں کم مقدار میں جوس کا استمعال کرائیں اور اگر ممکن ہو تو ڈاکٹر سے اس بارے میں ضرور مشورہ کریں۔


متعلقہ خبریں