‘پی ٹی آئی کے 41 افراد کے خلاف ریفرنس فائل کریں گے’


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا مشہود نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 41 لوگوں کے خلاف جلد ریفرنس فائل کریں گے اور بہت جلد وائٹ پیپر بھی جاری کریں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے رانا مشہود نے کہا کہ سیاسی انتقام کی کارروائیاں اب ختم ہونی چاہئیں۔ اے این ایف کوئی کارروائی کرتی ہے تو مجسٹریٹ ان کے ہمراہ ہوتے ہیں اور باقاعدہ قانون کے تحت کارروائی کی جاتی ہے لیکن رانا ثنا اللہ کے معاملے میں یہ سب نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا اور ہوائی اڈے پر بتایا گیا کہ آپ کا نام بلیک لسٹ میں ہے جبکہ باوجود کوشش کہ مجھے نہیں بتایا گیا کہ لسٹ میں نام کیوں ہے۔

رانا مشہود نے کہا کہ موجودہ حکومت سیاسی کارروائیاں کر رہی ہے اگر حکومت نے بے نامی جائیداد کے خلاف کارروائی کرنی ہے تو پہلے فیصل واوڈا سے شروع کریں جس کے بارے میں سب جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو بدنامی اور ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، وہ مکمل طور پر ناکام ہوں گے۔ ہم اب پی ٹی آئی کے 41 لوگوں کے خلاف ریفرنس فائل کریں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ تحریک انصاف میں کیسے کیسے لوگ موجود ہیں۔ بہت جلد وائٹ پیپر جاری کریں گے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سب سے پہلے ہم نے ہی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا اور یہی تحریک انصاف تھی جو ان کے ساتھ کھڑے ہو اپنے تعاون کا یقین دلاتی تھی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں رانا ثنا اللہ یا کسی اور کے ساتھ بھی زیادتی نہیں ہونی چاہیے اور مکمل انصاف ہو۔ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) اور قومی احتساب بیورو (نیب) آزاد ادارے ہیں اور وہ اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ہم کسی سے سیاسی بدلے نہیں لے رہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے ملک کی عدالتوں پر اعتماد نہیں کرتے تو پھر ہم کس پر اعتماد کریں گے۔

عثمان ڈار نے کہا کہ رانا مشہور کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں ثبوت کی بنیاد پر کی گئیں جس کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی اور اس معاملے میں ملوث آصف نامی شخص کا نام بھی ریکارڈ پر ہے۔

معاون خصوصی وزیر اعظم نے کہا کہ اگر کسی کی بے نامی جائیداد نہیں ہے تو انہیں ڈرنے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ انہیں الزامات نہیں لگانے چاہئیں یہ عدالتوں سے رابطہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتیں مولانا فضل الرحمان کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان میں اے پی سی بلانے کی ہمت نہیں ہے۔ اگر ان کے پاس اسٹریٹ پاور ہوتی تو یہ آج سڑکوں پر ہوتے لیکن واضح ہو گیا کہ ان کے ساتھ عوام کی طاقت موجود نہیں ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ میرا رانا ثنا اللہ کے ساتھ ایک بہت گہرا تعلق رہا ہے ان پر کرپشن یا کوئی اور الزام لگتا تو شاید ہم سوچتے لیکن وہ منشیات اسمگلر ہوں یہ میں سوچ بھی نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔ رانا ثنا اللہ کے بارے میں گزشتہ کچھ ماہ سے باتیں گردش کر رہی تھیں کہ انہیں گرفتار کیا جائے گا۔

دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ عمران خان جس طرح بھی وزیر اعظم بنے لیکن بن گئے تو آپ اپنے عہدے کا ہی پاس رکھ لیں۔ ایک طرف تو وہ کہتے ہیں ادارے آزاد ہیں وہ کسی دباؤ کے بغیر کارروائیاں کر رہے ہیں اور پھر کہتے ہیں میں چوروں کو چھوڑوں گا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سمجھ ہی نہیں آ رہا کہ ملک کو کس طرح سے چلانا ہے۔ ملک کے حالات بہتر نہیں ہوں گے تو کوئی سرمایہ یہاں نہیں آئے گا بلکہ سرمایہ دار جانا شروع ہو جائیں گے۔ اب تو ہمارے ملک کی تاجر برادری بھی غیر مطمئن اور خوف محسوس کر رہے ہیں۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے ورنہ ہماری مشکلات میں اضافہ ہو گا، ماضی میں ان سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی جاتی رہی اور قومی دھارے میں شامل کرنے کی بات کی گئی جو بالکل غلط تھا، شروع سے ہی کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کرنی چاہیے تھیں۔

رانا ثنا اللہ کی اہلیہ نبیلہ بی بی نے کہا کہ اس سے زیادہ ظلم نہیں ہو سکتا۔ ہم رانا ثنااللہ کے مسئلہ پر باعزت بری ہوں گے حکومت کے پاس منشیات کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت رانا ثنا اللہ کا منہ بند کرانا چاہ رہی ہے لیکن وہ اللہ کے حکم سے اپنا منہ بند نہیں کریں گے اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے گے۔

نبیلہ بی بی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی طبیعت ناساز ہے اور انہیں 17 رمضان کو تھوڑا سا فالج کا معاملہ ہوا تھا جس کی ٹیسٹ رپورٹس بھی موجود ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔ رانا ثنا اللہ سے جب ہم ملاقات کرنے گئے تو ان کا بلڈ پریشر اور شوگر دونوں بڑھی ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے اہلکاروں نے کہا تھا کہ ہم ریمانڈ نہیں لیں گے اور جیل بھیج دیں گے لیکن انہوں نے جیل نہیں بھیجا جبکہ آج بھی مجھے اپنے شوہر سے ملنے نہیں دیا گیا اور ہمیں 4 گھنٹے باہر بٹھا کر رکھا گیا۔

نبیلہ بی بی نے کہا کہ اگر رانا ثنا اللہ کی زندگی کو کچھ ہوا تو میں عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گی۔ رانا ثنا اللہ اپنی اس آزمائش میں سرخرو ہوں گے۔


متعلقہ خبریں