اقتدار کی ’بھوکی‘ بی جے پی : پرینکا گاندھی بھی ’چیخ‘ پڑیں

اقتدار کی ’بھوکی‘ بی جے پی: پرینکا گاندھی بھی ’چیخ‘ پڑیں

نئی دہلی: بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی جہاں ایک جانب مقبوضہ کشمیر میں نہتے و بے گناہ مظلوم کشمیریوں کو اپنی قابض افواج سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنواکر وادی چنار کو لہولہان کررہی ہے تو وہیں دوسری جانب اپنی ریاست ’اتر پردیش‘ کے معصوم افراد پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم پر بھی ’خاموشی‘ اختیار کیے ہوئے ہے۔

حکومت کی جانب سے تسلسل کے ساتھ اپنائی جانے والی ’بے حسی‘ اور’خاموشی‘ جب حد سے بڑھ گئی تو سابقہ حکمران جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی برداشت نہ کرسکیں اور مظلوموں کی آواز بن کر ’چیخ‘ پڑیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پربھارت کی آنجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی کی پوتی پرینکا گاندھی نے لکھا کہ اتر پردیش میں معصوموں کے ساتھ درندگی روا رکھی جارہی ہے، خواتین کو خوف کے ماحول میں دھکیلا جارہا ہے اور آدمی کو زندہ جلایا جا رہا ہے لیکن اقتدار کے ’راگ درباری‘ کی آنکھیں کچھ بھی دیکھنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے اپنے پیغام میں یہ استفسار بھی کیا ہے کہ اترپردیش کی حکومت خواتین اور بچیوں کی حفاظت کی ذمہ داری کب لینا شروع کرے گی؟

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ پیغام کے ساتھ اخبارات کی ان خبروں کی سرخیاں بھی لگائی ہیں جن میں انسانیت سوز مظالم کا ذکر کیا گیا ہے۔

ہندی میں لکھے گئے اپنے پیغام میں راہل گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی نے اترپردیش میں بڑھتے ہوئے سنگین جرائم پر گہری تشویش ظاہرکی ہے اور ریاستی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ’اقتدار کی بھوکی‘ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اترپردیش میں ہونے والی ظالمانہ وارداتوں پر آنکھیں موند رکھی ہیں۔

کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹر پیغام کے ساتھ جن خبروں کی سرخیوں کو شیئر کیا ہے ان میں بار کونسل کے صدر کا قتل، علی گڑھ میں خاتون کو زندہ جلانا، گورکھ پور میں سات سالہ بچی سے زیادتی اور رام پور میں خاوند کو درخت سے باندھنے کے بعد بیوی کے ساتھ اجتماعی زیادتی جیسے انسانیت سوز واقعات سے متعلق ہیں۔


متعلقہ خبریں