لاہور: ایک، دو یا تین نہیں بلکہ پنجاب میں چھ نئی جامعات کے قیام کا اعلان کر دیا گیاہے۔ صوبائی حکومت نے مالی سال 2019-2020کے بجٹ میں محکمہ تعلیم کے لئے تین سو تراسی ارب روپے مختص کئے ہیں۔
تعلیم سے تبدیلی کا نعرہ لگانے والی تحریک انصاف نے بجٹ میں تعلیم کو بڑا حصہ دے دیا ہے۔ دو ہزار انیس بیس کے دوران تین سو تراسی ارب روپے کی خطیر رقم سے محکمہ تعلیم کے مختلف شعبے مستفید ہوں گے۔
ہائر ایجوکیشن کے لیے مختص تہتر سو ملین روپے سے کالجز کو کمیونٹی کالج کا درجہ دیا جائے گا۔
مری، چکوال، میانوالی سمیت چھ شہروں میں نئی جامعات کی تعمیر، یوتھ کاؤنسلنگ سنٹرز اور تریسٹھ ڈگری کالجز قائم ہوںگے۔
سابق حکومت کے آخری بجٹ میں ترقیاتی کاموں کی مد میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو اٹھارہ ہزار چونتیس ملین روپے ملے تھے۔
اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹ٘منٹ کے حصے میں بتیس ارب روپے آئے ہیں۔
اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کےنئے منصوبوں میں اساتذہ کی ٹریننگ کے لیے سمارٹ کلاسرومز، جدید آئی ٹی لیبز اور اضافی کلاس رومز تعمیر ہوں گے۔ کتب بینی کے فروغ اور طلبہ کی نشوونما کے پروگرامز بھی شروع کئے جائیں گے۔
اسپیشل ایجوکیشن کے بجٹ سے لاہور سمیت دس اضلاع میں معذور طلبہ کے لیے تعلیمی مراکز بنیں گے، نو اسپیشل ایجوکیشن سنٹرز کی اپ گریڈیشن اور نئی بسیں بھی خریدی جائیں گی۔
سابق حکومت کے آخری بجٹ میں تعلیم کے لیے تین سو پینتالیس ارب مختص ہوئے، پی ٹی آئی نے اڑتیس ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔