پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب حکومت کو کامیابی مل گئی۔ گورنر پنجاب نے لوکل گورنمنٹ بل دو ہزار انیس پر دستخط کر دیے۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہاہے کہ نئے نظام میں عوامی نمائندے صحیح معنوں میں بااختیار ہوں گے۔
گورنر پنجاب کے بل پر دستخط کرنے کے ساتھ ہی پرانے بلدیاتی ادارے ماضی کا حصہ بن گئےہیں۔
گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور نے تحریک انصاف کے نئے بلدیاتی نظام کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ نئے قانون کے تحت ایک سال میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ اس دوران صوبہ بھر میں ایڈمنسٹریٹرز نظام سنبھالیں گے۔
یاد رہے پنجاب اسمبلی نے نئے بلدیاتی نظام کا بل 30اپریل کو ہونے والے اجلاس میں منظور کیا۔
نئے قانون کے تحت شہروں میں میونسپل اور محلہ کونسل جبکہ دیہات میں تحصیل اور ویلیج کونسل قائم کی جائیں گی، ویلیج کونسل اورمحلہ کونسل میں فری لسٹ الیکشن ہوگا اور زیادہ ووٹ لینے والا چیئرمین ہو گا جبکہ زیادہ سے کم ووٹ کی طرف عہدوں کی بالترتیب نمائندگی ہو گی۔
نئے بلدیاتی نظام میں تحصیل اور میونسپل سطح پر انتخاب جماعتی بنیادوں پر ہو گا اور سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات کے لئے اپنے پینل دیں گی جبکہ ویلیج کونسل اور محلہ کونسل کا انتخاب غیرجماعتی بنیادوں پر ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے:پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی نظام کا مسودہ قانون منظور
نئے قانون کے مطابق بلدیاتی اداروں کو پنجاب کے کل بجٹ کا 33 فیصد حصہ دیا جائے گا۔
نئے بل کی حتمی منظوری کے بعد 22 ہزار ویلج کونسلز قائم ہوں گی اور 138 تحصیل کونسلز کے انتخابات ہوں گے۔
پنجاب کے 9 اضلاع کو میٹروپولیٹن کا درجہ دے دیا گیا۔ میٹروپولیٹن اسمبلی کی زیادہ سے زیادہ تعداد 55 اور کم سے کم 8 ہوگی۔ نئے نظام میں گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی، ڈی جی خان، بہاولپور، ساہیوال اور لاہور کو میٹروپولیٹن کارپوریشنزکا درجہ مل گیاہے ۔