نواز شریف کی ضمانت: ضابطہ ترسیل کی خلاف ورزی پر اسسٹنٹ رجسٹرار معطل

الیکشن کب؟ سپریم کورٹ ازخود نوٹس کا فیصلہ محفوظ، کل صبح 11 بجے سنایا جائیگا

سپریم کورٹ نے نواز شریف کی رہائی کے احکامات کے ضابطہ ترسیل کی خلاف ورزی کرنے پر اسلام آباد سے اسسٹنٹ رجسٹرار کو بھی معطل کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ سے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کے احکامات کے ضابطہ ترسیل کی خلاف ورزی کرنے والے سرکاری ملازمین کی برطرفیوں میں ایک اور اضافہ ہو گیا ،عدالت عظمی نے سپریم کورٹ اسلام آباد سے اسسٹنٹ رجسٹرار مجاہد کو بھی معطل کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ رجسٹرار  کو فرائض کی انجام دہی میں لاپرواہی برتنے پر معطل کیا گیا ہے۔

اس طرح نوازشریف کی روبکار کی خلاف ضابطہ ترسیل پر معطل ملازمین کی تعداد چار ہو گئی ہے، روبکار کی خلاف ضابطہ ترسیل پر اسلام آباد سے 3، لاہور سے ایک ملازم معطل کیا جا چکا ہے۔

یاد رہے گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت اور کوٹ لکھپت جیل سے راتوں رات رہائی کے معاملے پر سپریم کورٹ نے دو ملازم فیصلے کی فوری ترسیل کے الزام میں معطل کردیےتھے۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ اسلام اباد سے علی اور لاہور رجسٹری سے شہزاد نامی ملازم کو معطل کیا گیا

دونوں ملازمین نے عدالتی وقت ختم کے باوجود فیصلہ کی ترسیل کی۔ عدالتی اوقات کار دوپہر ساڑھے تین بجے تک ہیں۔

ضمانت کے فیصلے کی فوری ترسیل سے نواز شریف رات پونے ایک بجے جیل سے رہا ہو گئے۔ فیصلہ رات نو بجے لاہور بھیجا گیا تھا۔

مزید پڑھیںنواز شریف کا علاج شریف میڈیکل سٹی سے کرانے کا فیصلہ

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کو 6 ہفتوں کے لیے علاج کرانے کی اجازت دے دی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق نوازشریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوگی۔  ان کی ضمانت 50 لاکھ  روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔نوازشریف کو 6 ہفتوں کے بعد خود گرفتاری دینا ہوگی۔

سابق وزیراعظم اپنی درخواست ضمانت کے لیے ہائی کورٹ سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔

فیصلے میں بتایا گیا کہ نوازشریف پاکستان میں کہیں سےبھی علاج کراسکتےہیں، علاج کی وجہ سے مختصرمدت کے لیےضمانت کی استدعا مناسب ہے۔

ضمانت منظوری کے بعد آج واز شریف کا شریف میڈیکل سٹی سے علاج کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

نواز شریف کے معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو کل شریف میڈیکل سٹی اسپتال منتقل کر دیا جائے گا اور اسپتال منتقلی کے بعد نواز شریف کی صحت کا مکمل جائزہ لیں گے۔

 


متعلقہ خبریں