سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی کی شناخت کرانے کے مطالبے پر پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی


کراچی: سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی فہیم الزماں صدیقی نے شناخت کرانے کے مطالبے پر پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کرنا شروع کردی اور انہیں برا بھلا کہا۔

سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی پولیس اہلکاروں کی جانب سے شناخت کرانے کے مطالبے پر آپے سے باہر ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ہم نیوز کے مطابق فہیم الزماں کو پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کے قریب پولیس اہلکار نے ناکے پر روکا تو وہ سیخ پا ہوگئے اور اہلکاروں کو دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

سابق ایڈمنسٹریٹر نے پولیس اہلکار کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کیسا ریڈ زون ہے، یہ میرا شہر ہے۔ تم ہوتے کون ہو شناختی کارڈ مانگنے والے، جاؤ نہیں دکھاتا۔ ابھی ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ سے بات کرتا ہوں۔

اس دوران پولیس اہلکار کہتا رہ گیا کہ سر آپ کی سیکیورٹی کے لیے ہی تو کھڑے ہیں ، ایسے میں سابق ایڈمنسٹریٹر کا ڈرائیور بھی اہلکار کو معافی تلافی کا مشورہ دیتا رہا۔

سابق ایڈمنسٹریٹر کے خلاف مقدمہ درج

آئی جی سندھ نے پولیس اہلکار سے بدتمیزی کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی جنوبی سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ کراچی کے تھانہ سول لائن میں سابق ایڈمنسٹریٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمی پی آئی ڈی سی کے قریب ناکے پر پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کرنے پر درج کیا گیا۔ جس کا انداج ناکے پر موجود اہلکار عدنان کی مدعیت میں ہوا۔

مقدمہ نمبر 31/2019 میں کارسرکار میں مداخلت، گالم گلوچ، ٹریفک کی روانی میں خلل کا سبب بننا اور دیگر دفعات شامل ہیں۔

 فہیم الزماں صدیقی کا ٹوئٹرپر وضاحتی بیان 

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے وضاحتی پیغام میں فہیم الزمان نے کہا کہ میں اپنے دفتر جا رہا تھا وہاں کے اشارے پر کھڑے پولیس والے نے مجھ سے شناختی کارڈ طلب کیا جو میں گھر بھول آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس والے کو بتایا کہ میں شناختی کارڈ بھول آیا ہوں تو اس نے بدتمیزی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم نہیں یہ ریڈ زون ہے یہاں گورنر اور وزیراعلی سندھ کے گھر ہیں اتنے میں ان میں سے ایک پولیس اہلکار نے مجھ پر بندوق تان لی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کی اس حرکت پر مجھے کافی غصہ آیا اور میں نے ان سے یہ ہی کہا کہ اگر تم مجھے نہیں جانتے اور میرے ساتھ ایسا سلوک کر رہے تو باقی لوگوں کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہو گئے۔

فہیم الزمان نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے جان بوجھ  کر ویڈیو ایڈیٹ کرا کر سوشل میڈیا پر جاری کی ہے جس کے بعض حصے کاٹ دیئے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں