بھارتی الزامات پرحکومت کی خاموشی پر شیری رحمان افسردہ



اسلام آباد:پیپلزپارٹی کی رہنماءشیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت میں حملے پرحکومت کاردعمل انتہائی سست ہے، سب کو ساتھ ملا کرجاندار جواب دینا پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رہنماء شیری رحمان نے کہا کہ بھارت میں حکومت کی ساکھ گررہی ہے، اس حملے سے ان کے لیے ایک سہنری موقع پیدا ہوگیا ہے۔ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے اندرسے سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ردعمل انتہائی کمزور ہے، حکومت سب کو ساتھ ملا کر آواز ملائے، حکومت کسی بھی معاملے کو کسی کے ساتھ لے کر چلنے کی کوشش نہیں کررہی ہے۔ حکومت کی ترجیحات نظرنہیں آرہی ہیں۔

 سعودی عرب اور پاکستان معاشی مواقعوں کی تلاش میں ہیں، عبدالباسط

سابق پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط نے کہا کہ سعودی عرب کی بھی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ معاشی مواقع تلاش کرے۔ان کا کہنا تھا کہ  محمدبن سلمان کا دورہ 17 اور18 ہی تھی، سکیورٹی وجوہات پرپہلے تاریخوں کا اعلان کیا گیا۔

عبدالباسط نے کہا کہ ایران کو بھی اس بات کا اندازہ ہے کہ  ایران کے کیا حالات ہیں۔ پاکستان اور ایران کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ اس نے کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونا۔

عمران خان اورمحمد بن سلمان معاشی ترقی چاہتے ہیں،خالد المیعنہ 

سابق چیف ایڈٹیر عرب نیوز خالد المیعنہ کا کہنا تھا کہ یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا ۔ اگرملک میں معاشی ترقی نہ ہو تو ملک میں عدم استحکام آتا ہے، عمران خان کی بھی یہی کوشش ہے اور محمدبن سلمان بھی یہی چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی پالیسی نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے، پاکستان اپنے اندرونی فیصلوں میں آزاد ہے۔

ایس پی طاہرداوڑکے بیٹے امجد داوڑ نے کہا کہ حکومت معاملے کو دبانا چاہتی ہے۔وزیراعظم نے اعلی سطح پرتحقیقات کی یقین دہانی کرائی تھی ، تین ماہ اس بات کا انتظار کیا لیکن کمیٹی نہیں بنائی گئی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ وفاقی حکومت نے اپنے پیکج کو پارلیمانی کمیٹی کے لیے ناموں کی منظوری سے مشروط کررکھا ہے۔

سئینر صحافی رضارومی نے آرکیالوجی کے پروفیسرڈاکٹرصمد کو عدالت میں ہتھکڑی لگا کرپیش کرنے پرتنقید کی اورکہا کہ یہ کیسا احتساب کا نظام ہے کہ نیب اساتذہ کو پیشی کے لیے پیش کرتے ہوئے ہتھکڑی لگا دیتی ہے، عدالتوں کو اس معاملے میں مداخلت کرکے انسانوں کی تذلیل روکنی چاہیے۔